انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان تجارت اور کاروبار کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، انڈونیشین چارج ڈی افیئرز

بدھ 26 فروری 2025 17:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 فروری2025ء)انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان گہرے اور برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک تجارت، کاروباری تعاون، سیاحت اور سرمایہ کاری کے مواقع کے ذریعے انھیں مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس عزم کا اعادہ انڈونیشیا کے ناظم الامور رحمت ہندیارتا کوسوما نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ICCI) میں ایک انٹرایکٹو سیشن کے دوران کیا۔

کاروباری رہنماؤں اور آئی سی سی آئی کے ایگزیکٹو ممبران کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کوسوما نے پاکستان اور انڈونیشیا کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے طور پر 2025 کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اقتصادی شراکت داری کو وسعت دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، زراعت، چاول اور گوشت کی صنعتوں میں زبردست صلاحیت موجود ہے۔

(جاری ہے)

دونوں فریق تجارتی تعاون کو بڑھا کر دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا اور انڈونیشیا کو پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کے اقدامات کا خیرمقدم کیا۔آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تاریخی، مذہبی، ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی تعلقات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متنوع تجارتی مواقع، سنگل کنٹری نمائشیں، کاروباری وفود کے تبادلے، اور مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبے تجارتی فرق کو کم کرنے کی کلید ہیں۔مزید برآں انہوں نے طلباء کے تبادلے کے پروگراموں، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ای کامرس، سیاحت، فارماسیوٹیکل اور صحت کے شعبوں میں گہرے تعاون پر زور دیا۔ آئی سی سی آئی کے سابق صدر میاں شوکت مسعود، ایگزیکٹو ممبر فاطمہ عظیم، اور آئی سی سی آئی کے صدر کے خصوصی مشیر نعیم صدیقی نے دو طرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے بصیرت انگیز تجاویز کا اشتراک کیا۔

اجلاس کا اختتام انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کے اجتماعی عزم کے ساتھ ہوا۔تقریب میں آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی، نائب صدر ناصر محمود چوہدری، اور ایگزیکٹو ممبران عرفان چوہدری، وسیم چوہدری، ثناء اللہ، ذوالقرنین عباسی، نوید ستی، آئی سی سی آئی کے ممبران چوہدری محمد علی، مقصود تابش، شیخ اعجاز، یاسر خان، خالد چوہدری، سجاد حسین اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔