پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں، ملائیشین ہائی کمشنر محمد اظہر بن مزلان

جمعرات 27 فروری 2025 16:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2025ء) ملائیشیا کے ہائی کمشنر محمد اظہر بن مزلان نے کہا ہے کہ ملائیشیا دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے تجارتی ممالک میں سے ایک ہے اور پاکستان جو کہ برآمدات پر مبنی معیشت کے فروغ کے لئے کوشاں ہے ،کو اپنی تجارت اور سرمایہ کاری کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لئے اقتصادی سفارتکاری پر توجہ دینا ہو گی۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) میں ایک انٹرایکٹو سیشن کے دوران کہی۔چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق دوطرفہ تعاون کے بے پناہ مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے ملائیشین ہائی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک زرعی صنعت، حلال فوڈ، ڈیجیٹل معیشت، توانائی اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملائیشیا میں 5000 سے زائد پاکستانی طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور تکنیکی تعاون کے پروگراموں سے مستفید ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کو تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے مزید قریبی تعاون کو فروغ دینا ہو گا۔ انہوں نے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں کاروباری برادری کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی تاجروں کا ملکی معیشت پر مضبوط اعتماد ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا۔انہوں نے بی 2 بی نیٹ ورکنگ کو بڑھانے، پاکستان اور ملائیشین چیمبرز آف کامرس کے درمیان قریبی تعلقات اور تجارتی حجم کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لئے اعلیٰ سطح کے تجارتی وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارت ان کی حقیقی اقتصادی صلاحیت کی عکاسی نہیں کرتی،ملائیشیا جو کہ حلال صنعت میں عالمی رہنما ہے اس شعبے میں علاقائی مرکز بننے کے لئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ صنعت کی ترقی کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں ۔انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ ملائیشیا پاکستانی طلباء بالخصوص طالبات کے لئے ایک محفوظ اور سازگار تعلیمی ماحول فراہم کرتا ہے اور انہیں مکمل مذہبی آزادی کے ساتھ اپنی تعلیم جاری رکھنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔قبل ازیں آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے ملائیشین ہائی کمشنر کا خیرمقدم کیا اور حلال انڈسٹری، آئی ٹی، بائیو ٹیکنالوجی، زراعت، سیاحت، توانائی اور مینوفیکچرنگ جیسے مختلف شعبوں میں پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے مشترکہ منصوبے کے مواقع اور نئی تجارتی شراکتیں تلاش کرنے کے لئے ملائیشیا میں ایک اعلیٰ سطحی کاروباری وفد لے جانے کا اعلان بھی کیا۔انہوں نے تجارتی مواقع کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے کاروباری وفود، تجارتی نمائشوں اور بی 2 بی نیٹ ورکنگ ایونٹس کی ضرورت پر زور دیا۔آئی سی سی آئی کے سابق صدر میاں شوکت مسعود نے بھی آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے بارے میں بصیرت کا اظہار کیا۔

سیشن کا اختتام پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے اجتماعی عزم کے ساتھ ہوا جس میں سٹریٹجک شراکت داری اور طویل مدتی اقتصادی ترقی پر توجہ دی گئی۔نمایاں شرکاء میں آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی، نائب صدر ناصر محمود چوہدری، اور ایگزیکٹو ممبران عرفان چوہدری، وسیم چوہدری، ذوالقرنین عباسی، روحیل انور بٹ، شمائلہ صدیقی، نوید ستی، اسحاق سیال، ملک محسن خالد ، چوہدری ندیم، آئی سی سی آئی کے صدر کے مشیر نعیم صدیقی، ممبران شیخ اعجاز، چوہدری محمد علی اور مقصود تابش شامل تھے۔