صوبائی وزیر زراعت کی زیر صدارت اجلاس، ٹرانسفارمنگ ایگریکلچر پنجاب پروگرام کے منصوبوں کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا

پیر 3 مارچ 2025 23:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مارچ2025ء) صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت پیر کے روز یہاں زراعت ہائوس میں اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات کے مطابق سرکاری زمینوں پر ناجائز قابضین کے خلاف بھرپور مہم اور وزیر اعلی کے زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے منصوبوں بارے پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو بھی موجود تھے۔وزیر زراعت نے کہا کہ محکمہ زراعت پنجاب اپنی ملکیت زمینوں پر ناجائز قابضین کے خلاف بھرپور مہم اور اقدامات اٹھا رہا ہے اور اس سلسلے میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تجاوزات کے گرانے کے حوالے سے کسی قسم کا سیاسی اثرورسوخ بھی خاطر میں لایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے سیڈ کارپوریشن،زرعی یونیورسٹی فیصل آباد،ملتان و راوالپنڈی،ریسرچ انسٹیٹیوٹ،پیسٹ وارننگ اور محکمہ زراعت پنجاب(توسیع) کو ان کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کی مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ قابضین کے پاس اس بات کا کوئی جواز نہیں ہے کہ وہ سرکاری رقبے پر اپنا ناجائز قبضہ برقرار رکھیں۔

صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ کسان کارڈ کے دوسرے فیز میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے 25ایکڑ تک اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو شامل کیا جائے گا اور فی ایکڑ قرض کی حد میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ کسان اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں،اب تک 4لاکھ 74 ہزار کسان کارڈز کسانوں نے وصول کر لیے ہیں، وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈکیلئے54ارب روپے کی منظوری ہوچکی ہے جس میں سے اب تک 35.3ارب روپے کی خریداری کی جا چکی ہے جن میں 82 فیصد کھادوں کی خریداری کی مد میں خرچ ہوئے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کارڈ وصول نہ کرنے والے کسانوں کو لوگو کالز اور پیغامات ارسال کرنے کے احکامات جاری کئے۔اس موقع پر کسان کارڈ فیز ٹو پروگرام پر بھی غور کیا گیا۔وزیراعلی پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام کے تحت 9500 قرعہ اندازی میں کامیاب کاشتکاروں میںسے9375کاشتکاروں نے گرین ٹریکٹرزکے لئے اپنے حصہ کی رقم جمع کرا دی ہے،اب تک 9228گرین ٹریکٹرز کی مینوفیکچرنگ ہو چکی ہے جن میں سے 8012ٹریکٹرز کاشتکاروں کو فراہم کئے جا چکے ہیں،15مارچ تک 9ہزار ٹریکٹرز کاشتکاروں کو فراہم کر دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب سولرائزیشن آف زرعی ٹیوب ویلز پروگرام کے تحت 5 لاکھ 33 ہزار سے زائد درخواستوں کی وصولی ہو چکی ہے جس میں سکروٹنی کے بعد3 لاکھ 85ہزار 128 درخواستوں کی قرعہ اندازی کے ذریعے تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 14648درخواستوں کی منظوری دی جا چکی ہے جن میں 64000سے زیادہ الیکٹرک ٹیوب ویلز جبکہ 46000سے زیادہ ڈیزل ٹیوب ویلز کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں،7911کامیاب کسانوں کو الاٹمنٹ لیٹرز جاری کر دیئے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ ماڈل ایگریکلچر مالز کے قیام کے سلسلے میں ساہیوال کا کام 15اپریل تک مکمل ہو جائے گا جبکہ ملتان،بہاولپور اور میں گرے سرگودھا میں کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت صرف ان مالز کی نگرانی کا کام سرانجام دے گا، وزیر اعلی پنجاب کے زیادہ گندم اگائو پروگرام کے تحت اب تک کل 57ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ 2356درخواستوں کی قرعہ اندازی کے ذریعے تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے 1603منظور ہو گئی۔

وزیر زراعت نے مزید کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت ایک ہزار سپر سیڈرز کی فراہمی مکمل ہو چکی ہے،اس پروگرام کے دوسرے مرحلہ کے دوران اب تک2 ہزار کاشتکاروں کو سپرسیڈرز کی فراہمی کیلئے الاٹمنٹ لیٹرز جاری کر دئیے گئے ہیں،ان میں سے 1885سپر سیڈرز کی بکنگ ہو چکی ہے جبکہ 227سپر سیڈرز کاشتکاروں کو ڈلیور ہو چکے ہیں۔صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ سپرسیڈرز کے استعمال سے نہ صرف سموگ کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے بلکہ اس کے استعمال سے پیداواری لاگت میں بھی کمی واقع ہو تی ہے،سپرسیڈرز بہتر رزلٹ کے حامل ہوتے ہیں۔

سید عاشق حسین کرمانی نے ایگری انٹرن شپ،تل،سویا بین و کینولہ کے فروغ،کینو کے باغات کی بحالی اور ای میکنائزیشن کے پروگراموں کے بارے میں اب تک کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کسان پیکج پر ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد جاری ہے۔ اجلاس میں سپشل سیکرٹری زراعت آغا نبیل اختر، ایڈیشنل سیکرٹری زراعت(ٹاسک فورس)شبیر احمد خان،ڈائریکٹر جنرلز زراعت چوہدری عبدالحمید، نوید عصمت کاہلوں، رانا تجمل،ساجد، عبدالقیوم اور عامر رسول سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے جبکہ وائس چانسلرز زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، ملتان اور روالپنڈی نے آن لائن شرکت کی۔