نیپال ، ایمبیسی کی تعمیر کے بجائے کرائے کی مد میں 18 کروڑ خرچ ہونے کا انکشاف،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کامعاملات کو ذیلی کمیٹی میں بھیجنے کا فیصلہ

منگل 4 مارچ 2025 17:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2025ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران نیپال میں32 کنال پلاٹ پر ایمبیسی کی تعمیر کے بجائے کرائے کی مد میں 18 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔منگل کوچیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ پوری دنیا میں ہم بیرون ممالک میں مشنز میں سب سے زیادہ پیسے کرائے کی مد میں لگا رہے ہیں۔

آڈٹ پیرا کے مطابق سفارتخانے کی عمارت اور رہائشی کمپلیکس کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے ابھی تک کرایہ دیا جا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق 1984 میں زمین خریدی گئی تھی اور 2008 میں تعمیر کی منظوری دی گئی تھی، فنڈز کی موجودگی کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

سفارتخانے کو دفتر اور رہائش کیلئے کرایہ ادا کرنا پڑا جس سے کروڑوں کا کرایہ ادا کیا گیا۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ دنیا کے 60 فیصد سے زائد بیرون مشنز میں یہی طریقہ اپنایا جا رہا ہے، کئی جگہوں پر ہمیں پلاٹس بھی ملے ہوئے ہیں لیکن لاکھوں ڈالرز کا ضیاع ہو رہا ہے، اگر انہیں عمارتوں کو ہم مارٹگیج کرلیں تو کچھ عرصے بعد یہ اپنی ملکیت ہوتیں۔عمر ایوب نے تجویز دی کہ ایک ذیلی کمیٹی بنا کر اس مسئلے کا حل نکلا جا سکتا ہے۔ جس پر کرائے سے متعلق تمام معاملات کو ذیلی کمیٹی میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :