Live Updates

کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

سیاسی جبر میں ملوث افراد پر ویزہ پابندیاں عائد کی جائیں، امریکہ کی مالی امداد اور تعاون اُن اداروں کو نہ دیا جائے جو جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں، انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں؛ خط کا متن

Sajid Ali ساجد علی بدھ 30 اپریل 2025 17:18

کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل 2025ء ) امریکی کانگریس ارکان نے صدر ٹرمپ سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی کانگیرس ممبران جیک برگمین اور کریگ سٹینٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق خط لکھ دیا، جس میں امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم پاکستان میں جاری جمہوری بحران کے حوالے سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرنے کے لیے آپ کو یہ خط لکھ رہے ہیں، جس کی نشاندہی ملک کے فروری 2024 کے عام انتخابات کے آس پاس ہونے والے واقعات سے ہوئی ہے۔

متعدد معتبراور آزاد ذرائع نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں، جن میں ووٹوں میں دھاندلی، سیاسی جبر اور حزب اختلاف کے رہنماؤں خصوصاً سابق وزیراعظم عمران خان کی قید شامل ہیں، یہ پیشرفت پاکستان کے جمہوری اداروں کے نمایاں کٹاؤ کی نمائندگی کرتی ہے جس سے 240 ملین سے زیادہ آبادی پر مشتمل قوم کے استحکام اور خوشحالی کو خطرہ ہے، پاکستان کی جمہوری پسماندگی بنیادی امریکی مفادات کے لیے براہ راست چیلنج ہے، ایک کمزور جمہوری نظام سے پاکستان کو مزید آمرانہ کرداروں کے مدار میں دھکیلنے کا خطرہ لاحق ہے۔

(جاری ہے)

1
کانگریس ارکان کا کہنا ہے کہ نومبر 2024ء میں جمہوریت کے حامی پرامن مظاہروں کے دوران سویلین مظاہرین کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا جو ایک پریشان کن صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے، یہ کارروائیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے وسیع نمونے کی عکاسی کرتی ہیں جس نے طویل عرصے سے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو متاثر کیا ہے اور اب یہ ملک بھر میں پھیلتا دکھائی دے رہا ہے، آج سینکڑوں سیاسی قیدی بغیر کسی کارروائی کے زیر حراست ہیں جو جمہوری اصولوں اور احتساب کی حمایت میں امریکی قیادت کی کے کردار پر مزید زور دیتے ہیں۔

2
خط میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے زبردست دو طرفہ حمایت کے ساتھ۔ ایک قرارداد پاس کی جو پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات سمیت جمہوریت اور انسانی حقوق کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتی ہے، جس میں صدر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں، قرارداد میں پاکستان پر جمہوری اداروں اور انسانی حقوق کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیا گیا ہے، تاہم ذمہ داروں کا احتساب اب بھی مبہم ہے اس تشویش کی نشاندہی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی مسلسل بین الاقوامی مصروفیات سے ہوئی ہے، بشمول وزیر داخلہ محسن نقوی جو پرتشدد کریک ڈاؤن اور سابق وزیر اعظم عمران خان جیسے جمہوریت نواز رہنماؤں کی غلط قید میں ملوث ہیں۔

مزید برآں، ہم پاکستانی نژاد امریکی شہریوں کے خلاف بین الاقوامی جبر کے ہتھکنڈوں کے استعمال کی بڑھتی ہوئی رپورٹوں سے پریشان ہیں اور آپ کی انتظامیہ کو ان کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کی ترغیب دیتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ امریکہ نمائندہ حکمرانی کے لیے پاکستانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے تمام مناسب سفارتی آلات استعمال کرے، جن میں سیاسی جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد پر ویزہ پابندیاں عائد کرنا شامل ہے، امریکہ کی مالی امداد اور تعاون اُن اداروں کو نہ دیا جائے جو جمہوریت کو نقصان پہنچاتے ہیں، 2024ء کے انتخابات کی ایک قابل اعتماد، آزاد تحقیقات کی جائیں، ہمارے مطالبات میں سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ملک بھر میں آزادی اظہار اور اجتماع کی بحالی کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات