تاجر دوست اسکیم کے مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آسکے، ملک خدا بخش

معیشت کو مستحکم رکھنے کے لئے سالانہ ٹیکس وصولی 15 ٹریلین ضروری، پاکستان بزنس فورم حکومت سے تاجروں کے لیے بجٹ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا مطالبہ، مزید سوال نہ ہو، صدر پی بی ایف کراچی

جمعرات 6 مارچ 2025 14:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2025ء) صدر پاکستان بزنس فورم(کرچی چیپٹر)ملک خدا بخش نے کہا معیشت کو مستحکم رکھنے کے لئے سالانہ ٹیکس وصولی کم از کم 15 ٹریلین روپے ہونی چاہیے۔ حکومت سے تاجروں کے لیے بجٹ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا مطالبہ کردیا کیونکہ تاجر دوست اسکیم کے مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آسکے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملک خدا بخش کا کہنا تھا پاکستان بزنس فورم نے حکمومت سے بڑے دکاندار پر ماہانہ 20 ہزار روپے اور چھوٹے دکاندار پر 10 ہزار روپے ٹیکس کی سفارش کی ہے اسی طرح گوٹھ اور چھوٹے قصبوں کے دکانداروں پر 5 ہزار فکسڈ ٹیکس نافذ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہداف پورے کرنے کے لیے فکسڈ ٹیکس کی وصولی بجلی کے بلوں سے کی جا سکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ فکسڈ ٹیکس دینے کے بعد تاجر سے کسی قسم کا مزید سوال نہ ہو۔

(جاری ہے)

پاکستان بزنس فورم سمجھتا ہے اگر معیشت چلانی ہے تو بغیر دبا کے فکسڈ ٹیکس رجیم کو نافذ کیا جائے۔صدر پی بی ایف کراچی نے مزید کہا حکومت نے 77 سالوں کے دوران تاجروں کا مکمل خیال رکھا ہے، لیکن اب حکومت ان سے ٹیکس کی وصولی کے بارے میں سنجیدہ ہونا پڑے گا۔

مالی وسائل کو تاجروں سے ٹیکس وصول کیے بغیر بڑھایا نہیں جا سکتا۔ اس وقت جی ڈی پی کا 18.1 فیصد حصہ تھوک اور ٹریڈرز پرمشتمل ہے جبکہ یہ صرف 2 فیصد براہ راست ٹیکسز میں حصہ ڈالتے ہیں۔ دوسری طرف صنعتی شعبہ 18.4 فیصد حصہ بناتا ہے اور کل ٹیکسز میں 40 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ملکی معیشت کو مستحکم رکھنے کے لئے سالانہ ٹیکس وصولی کم از کم 15 ٹریلین روپے ہونی چاہیے۔