عورت مارچ ریلی، اسلام آباد کے ریڈزون کے داخلی وخارجی راستے بند کردئیے گئے

لا اینڈ آرڈر کے پیش نظر ریڈ زون کے ایکسپریس چوک اور سرینہ ہوٹل کے داخلی و خارجی راستے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند رہیں گے، کلب روڈ سے ریڈ زون جانے والی ٹریفک سیونتھ ایونیو کا استعمال کر سکتی ہے، ٹریفک پولیس

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 8 مارچ 2025 12:27

عورت مارچ ریلی، اسلام آباد کے ریڈزون کے داخلی وخارجی راستے بند کردئیے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 مارچ 2025)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عورت مارچ کی انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالنے کے اعلان کے بعد انتظامیہ نے ریڈزون کے داخلی وخارجی راستے تاحکم ثانی بند کردئیے ،بتایا گیا ہے کہ 8 مارچ 2025 کو لا اینڈ آرڈر کے پیش نظر ریڈ زون کے ایکسپریس چوک اور سرینہ ہوٹل کے داخلی و خارجی راستے تاحکم ثانی عارضی طور پر بند رہیں گے ۔

وفاقی دارالحکومت میں ریڈ زون کے 2 مقامات سے داخلی و خارجی راستے تاحکم ثانی بند کردیئے گئے۔ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کلب روڈ سے ریڈ زون جانے والی ٹریفک سیونتھ ایونیو کا استعمال کر سکتی ہے اور ٹریفک کیلئے نادرا، میریٹ اور مارگلہ روڈ استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ٹریفک پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مزید معلومات کیلئے ٹریفک ہیلپ لائن نمبر 1915 اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کے دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باوجود عورت مارچ کے منتظمین نے آج نیشنل پریس کلب سے ڈی چوک تک ریلی نکالنے کااعلان کیاتھا۔حقوقِ نسواں کی کارکن اور مارچ کی مرکزی منتظمین میں شامل ڈاکٹر فرزانہ باری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ گزشتہ برسوں کی طرح نیشنل پریس کلب کے باہر اجتماع کریں گے اور ڈی چوک کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ عالمی یومِ خواتین کو منایا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ سالوں کی طرح نیشنل پریس کلب (این پی سی) کے باہر مظاہرہ کریں گے اورخواتین کے عالمی دن کے موقع پر ڈی چوک کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کریں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عورت مارچ کے منتظمین نے وزیرِاعظم شہباز شریف کو بھی ایک خط لکھاتھا جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت دیں کہ مارچ کے انعقاد کیلئے این او سی جاری کیا جائے۔

لیکن انتظامیہ کی جانب سے ان سے کہا جا رہا تھا کہ رمضان المبارک کے باعث پروگرام کو مو¿خر کر دیا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ منتظمین نے پہلے ہی فیصلہ کیا تھا کہ اس مقدس مہینے کے تقدس کا احترام کرنے کیلئے تقریب کو سادگی کے ساتھ، بغیر کسی موسیقی یا دیگر دھوم دھام کے مکمل کیا جائے گا۔فرزانہ باری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کیلئے یہ ممکن نہیں ہوگا کہ وہ اس دن کو منانے کے اپنے حق سے دستبردار ہوجائیں۔ جو سال میں صرف ایک بار آتا تھا۔