سیالکوٹ، کاشتکاروں کوبہاریہ مکئی کی فصل کو کیڑوں سے محفوظ رکھنے کی ہدایت

منگل 11 مارچ 2025 14:02

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مارچ2025ء) محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن )نے کاشتکاروں کوبہاریہ مکئی کی فصل کو کیڑوں سے محفوظ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز ڈاکٹر مقصوداحمد نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بہاریہ مکئی کی فصل پربہت سے کیڑے حملہ آورہوتے ہیں اگران کابروقت انسداد نہ کیا جائے تو فصل کی پیداوار میں خاطر خواہ کمی ہوتی ہے۔

بہاریہ مکئی کی فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں میں تنے کی سنڈی بڑی اہم ہے۔یہ کیڑا پاکستان کے مکئی کا شت کرنے والے تمام علاقوں میں پا یا جاتاہے۔پروانے کا رنگ زردی مائل ہوتا ہے۔ انڈے چپٹے، بیضوی اور پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ سنڈی کا رنگ گدلا سفید ہوتاہے اور جسم کے پچھلے حصہ پر چار بھورے رنگ کی لائنیں ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

پورے قد کی سنڈی تقریباً20 سے 25ملی میٹر لمبی ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کی مادہ پتوں کی نچلی سطح پر انڈے دیتی ہے جو پیلے رنگ کے ہوتے ہیں اور گچھوں کی شکل میں دیے جاتے ہیں۔ ایک مادہ اپنی زندگی کے دوران 2سے 12دن میں 300سے زائد انڈے دیتی ہے جن سے4یا 5 دن میں سنڈیاں نکل آتی ہیں۔ سنڈی پورے قد کی ہونے تک 6 حالتو ں سے گزرتی ہے۔ سنڈی کی حالت 14سے 28دن ہوتی ہے۔ پھر کویا کی حالت میں تبدیل ہوجاتی ہے۔

کویا عموماًتنے میں سوراخ کر کے بناتی ہے۔ کوئے سے 3ہفتوں کے بعد پروانے نکل آتے ہیں۔ یہ سنڈی مکئی کی فصل کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔ بعض صورتوں میں جب سنڈی کا حملہ زیادہ ہو تو فصل بالکل ہی تباہ ہوجاتی ہے ا س سنڈی کا حملہ اس وقت شروع ہوتاہے جب فصل تقریباً 4انچ کے قریب اونچی ہوتی ہے سنڈی تنے میں داخل ہو کر اس کی کونپل کو کاٹ دیتی ہے جس سے کونپل سوکھ جاتی ہے اس طرح پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے بعض اوقات یہ سنڈی مکئی کے نر حصہ پر بھی حملہ آور ہوتی ہے اور چھلیوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔

بہاریہ مکئی پرسنڈی کا حملہ مارچ کے آخر یا اپریل کے شروع میں ہوتاہے۔انہوں نے بتایا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں۔متاثرہ پودوں کو کھیتوں سے نکال کر چارہ کے طور پر استعمال کریں۔ برداشت کے بعد متاثرہ فصل کے بچے کھچے حصوں کو روٹا ویٹ کر دیں۔رات کو روشنی کے پھندے لگا کر پروانے تلف کریں۔فصلوں کا مناسب ہیر پھیر کریں۔فصل کی برداشت کے بعد مڈھوں کو کھیت سے نکال کر زمین میں دبا دیں۔فصل میں موجود جڑی بوٹیوں کا بر وقت تدارک کریں۔ کاشتکارمحکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملہ کے مشورہ سے اگاؤ مکمل ہونے پر 8سے 10دن کے وقفہ سے سپرے کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہوسکے۔