
محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو بہاریہ کماد کی ترقی دادہ اقسام کاشت کرنے کی ہدایت
بدھ 12 مارچ 2025 16:57
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ یہ اقسام اچھی پیداوارکی حامل ہیں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ٹرایئٹان سی او ایل 54,سی او 1148 انڈین سی او ایل 29،سی او ایل 44،بی ایل 4، ایل 116،ایل 118،ایس پی ایف 238، اور بی ایف 162 ممنوعہ اقسام ہیں کیونکہ یہ اقسام بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت نہیں رکھتیں۔
انہوں نے بتایاکہ بہاریہ کماد کی کاشت کا موزوں وقت مارچ کے وسط تک ہے اور فصل کیلئے شرح بیج بروقت کاشت کی صورت میں 4 آنکھوں والے 13 سے15 ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 17 سے20 ہزار سمے ہیں نیز یہ تعداد گنے کی موٹائی کے لحاظ سے تقریباً 100 سے 120 من بیج سے حاصل کی جاسکتی ہے تاہم اگر کاشت میں تاخیر ہو جائے تو بیج کی مقدار میں 10 سے15 فیصد اضافہ کردینا چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد، جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ،چنیوٹ سمیت پنجاب میں کماد کی بہاریہ کاشت کے رقبہ میں 43ہزار ایکڑ کا اضافہ کردیا گیاہے جس کے باعث گزشتہ سال کے 18لاکھ 10ہزار ایکڑ کے مقابلہ میں اس بار 18لاکھ 53ہزار ایکڑ سے زائدرقبہ پر15مارچ تک بہاریہ کماد کی کاشت یقینی بنائی جائیگی۔ انہوں نے بتایاکہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے بہاریہ کماد کے کھیتوں سے فی ایکڑ 621 سے 625من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل ہونے کاامکان ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس طرح مارچ کے وسط تک کاشتہ بہاریہ کماد کی کاشت سے روا ں سال 4کروڑ 10لاکھ ٹن سے 4کرو ڑ 40لاکھ ٹن تک پیداوارحاصل کرنے کاہدف مقرر کیاگیاہے۔ انہوں نے بتایاکہ کماد کی بہاریہ فصل کی کاشت کاموزوں ترین وقت وسط مارچ تک ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پنجاب بھر میں رقبہ کے لحاظ سے گنے کا شمار گندم، کپاس، چاول کے بعد چوتھے نمبر پر ہوتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں کاشتکاروں کی معاشی خوشحالی اور صنعت شکر سازی کیلئے گنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس وقت پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بعد شوگر انڈسٹری دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ا س وقت پنجاب میں گنے کی پیداوار کا 70 فیصد سے زائد حصہ صرف چینی بنانے کیلئے استعمال ہو رہاہے جبکہ اس سے کچھ ضمنی مصنوعات چپ بورڈ ہارڈ بورڈ ایتھانول وغیرہ بھی بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ فیصل آبادڈویژن سمیت پنجاب کے اکثر اضلاع میں گنے کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 614من ہے جسے 650من تک بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کاشتکاروں کو کماد کی منظور شدہ اقسام کی کاشت بروقت مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔مزید زراعت کی خبریں
-
وزیر اعلیٰ پنجاب گندم سپورٹ پروگرام کے تحت صوبہ بھر کے کاشتکاروں کو گرین ٹریکٹرز کی مفت فراہمی کا عمل جاری ہے،سید عاشق حسین کرمانی
-
مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات میں اپریل کے دوران 11.57 فیصد اضافہ ہوا
-
انٹر نیشنل بکرا بچھڑا و اونٹ میلہ، لاہور کے 257کلوگرام وزنی بکرے کی پہلی پوزیشن
-
3 لاکھ روپے فی کلو فروخت ہونے والے آم کی کراچی میں بھی پیداوار شروع
-
کس طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دیہی پنجاب کے پھلوں کے کاشتکاروں کو تباہ کر رہی ہے
-
ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس
-
دھان کے کاشتکار چاول کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں ،ڈائریکٹر زراعت
-
پاکستان میں آم کی کاشت کا رقبہ 159000 ہیکٹر، پیداوار 1844000 ٹن سے تجاوز کرگئی
-
پنجاب آم کی مجموعی قومی پیداوار میں 70فیصد ، سندھ 29اور خیبر پختونخوا ایک فیصد شراکت دار ہے،وحید احمد
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
وزیر اعلیٰ پنجاب لائیو سٹاک کارڈ اسکیم کے دوسرے مرحلے کی رجسٹریشن کا آغاز
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.