علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام '' نگہداشت کی معیشت اور اس کی پاکستانی خواتین کی زندگیوں سے مطابقت '' کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

جمعرات 13 مارچ 2025 17:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2025ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام '' نگہداشت کی معیشت اور اس کی پاکستانی خواتین کی زندگیوں سے مطابقت '' کے موضوع پر گزشتہ روز ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں دیکھ بھال اور نگہداشت کے شعبے میں خواتین کے کردار اور اس کے معاشی و سماجی اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔ سیمینار کی مہمان مقرر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے شعبہ جینڈر سٹڈیز کی ہیڈ ڈاکٹر شہلہ تبسم نے نگہداشت کی معیشت کے تصور پر تفصیلی گفتگو کی جس میں گھریلو کام کاج، بچوں اور بزرگوں کی دیکھ بھال اور صحت کی خدمات شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روایتی معیشتی نظام میں خواتین کی بغیر معاوضے کے خدمات کو تسلیم نہیں کیا جاتا جس کے نتیجے میں ان کی محنت کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پالیسی سازی میں اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ نگہداشت کے شعبے کو باضابطہ تسلیم کیا جا سکے اور خواتین کو اس کا معاشی فائدہ حاصل ہو۔ڈاکٹر شہلہ تبسم نے مزید کہا کہ موجودہ دفتری اور معاشی نظام مردوں کے مطابق ترتیب دیئے گئے ہیں جو خواتین کی ذمہ داریوں کو نظرانداز کرتے ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ دفاتر اور پالیسیوں کو خاندانی ضروریات کے مطابق ڈھالا جانا چاہیے، تاکہ کام کرنے والی خواتین کو اپنے گھریلو اور پیشہ ورانہ فرائض میں توازن پیدا کرنے میں سہولت ملے۔ ایک ایسے نظام کی ضرورت ہے جہاں کام کی جگہیں زیادہ آسان ہوں، بچوں کی دیکھ بھال کی سہولیات دستیاب ہوں، اور خواتین کے لیے ایسا ماحول فراہم کیا جائے جو انہیں معاشی اور سماجی ترقی میں برابر کا موقع دے سکے۔

سیمینار میں مختلف اساتذہ، محققین، طلبہ اور سماجی کارکنان نے شرکت کی اور خواتین کی معاشی خودمختاری، مساوات اور پالیسی سازی کے حوالے سے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا۔ مقررین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خواتین کی دیکھ بھال سے متعلق خدمات کو تسلیم کرنے اور ان کے حقوق کو مستحکم کرنے کے لیے معاشرتی اور حکومتی سطح پر عملی اقدامات کیے جانے چاہئیں۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اس موضوع پر مزید علمی مباحث کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے تاکہ صنفی اور معاشی انصاف کے اصولوں کو مضبوط کیا جا سکے۔