بروقت سکیمات مکمل نہ کی گئیں تو ان کیلئے مختص رقم لیپس یا سرینڈر ہوجائیگی،اپوزیشن ارکان

نامکمل اسکیمات کو مکمل کرنے کو ترجیح دی جائیگی ،وزراء

ہفتہ 15 مارچ 2025 01:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2025ء) بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے صوبے میں ترقیاتی اسکیمات کی عدم تکمیل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت اسکیمات مکمل نہ کی گئیں تو ان کے لئے مختص رقم لیپس یا سرینڈر ہوجائیگی جبکہ صوبائی وزراء نے یقین دہانی کروائی ہے کہ نامکمل اسکیمات کو مکمل کرنے کو ترجیح دی جائیگی ۔

جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میںصوبے میںبڑی تعداد میں اسکیمات کی عدم تکمیل پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اصغر علی ترین نے کہا کہ انکے حلقے میں سیکڑوں اسکیمات اوراسکول نامکمل ہیں جون آنے والا ہے ایک بار پھر یہ پیسے لیپس ہوجائیں گے جس پرصوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میرسلیم کھوسہ نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ سابقہ 1213اسکیمات ایسی ہیں جوشیڈول ریٹ ریوائز نہ ہونے کی وجہ سے التواء کا شکار ہیں اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور پی اینڈ ڈی کو ہدایت کردی ہے کہ ایک ہفتے میں معاملے کا حل نکالاجائے ہم تمام اسکیمات کو 2023کے شیڈول پر لاکر کابینہ سے اسکی منظوری لیں گے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نا مکمل اسکیمات کو ترجیح بنیادوں پرمکمل کیا جائے 3ہزار سے زائد شیلٹر لیس اسکولز مرحلہ وار تعمیر کئے جائیں بی آر سی تربت کی اسکیمات بھی نامکمل ہیںصوبائی وزیر میرسلیم کھوسہ نے جواب دیا کہ 60فیصد سے زائد کام مکمل ہونے والی اسکیمات کو ترجیح بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے کہا کہ 5سو ارب سے زائد کا تھروفاروڈ ہے ہم آگے دوڑ پیچھے چھوڑ کی پالیسی پر چلتے آرہے ہیں جس کی وجہ سے معاملات التواء کا شکار ہوئے جو اسکیمات رہ گئی ہیں انہیں مکمل کریں گے صوبے کی ترقی ڈی ٹریک ہے اسے درست سمت پر لائیں گے۔