شہر اقتدار میں آئے روز نومولود مردہ بچے کوڑے کے ڈھیروں سے برآمد ہونے لگے

معاشی تنگدستی یا پھر ٹچ موبائل کا شاخسانہ،مادر پدر آزادی نے نسل نو کو تباہیوں کے گھٹا ٹوپ اندھیرے کی نظر کرنا شروع کر دیا

پیر 17 مارچ 2025 15:27

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء) معاشی تنگدستی یا پھر ٹچ موبائل کا شاخسانہ،مادر پدر آزادی نے نسل نو کو تباہیوں کے گھٹا ٹوپ اندھیرے کی نظر کرنا شروع کر دیا۔شہر اقتدار میں آئے روز نومولود مردہ بچے کوڑے کے ڈھیروں سے برآمد ہونے لگے۔ ایمز ہسپتال امبور کے باہر کوڑے کے ڈھیر سے نومولود مردہ حالت میں برآمد،1122 نے مردہ نو مولود امبور ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کر دیا۔

قبل ازیں علامہ اقبال برج کے ساتھ منسلک کوڑے کے ڈھیر سے بھی ایک نومولود مردہ حالت میں جب کہ اس سے پہلے متعدد مرتبہ سی ایم ایچ مظفرآباد کے سامنے سے بھی کئی ایک نومولود بچے کوڑے کے ڈھیروں سے برآمد ہو چکے ہیں۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں یہ بچہ کوڑے کے ڈھیر پر کس نے پھینکا، شہر بھر میں چہہ میگوئیاں شروع ہو گئیں۔

(جاری ہے)

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب حکومت آزاد کشمیر لاچار غریب لوگوں کا معاشی قتل عام کرنے میں مصروف ہے تو دوسری جانب ضلعی انتظامیہ بھی سب اچھا کی رپورٹ دے کر اپنی کرسی بچانے میں مگن ہیں۔

ذخیرہ اندوزوں گراں فروشوں نے من مانیاں مچا رکھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رہتی کسر ٹچ موبائل نے پوری کر دی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ مخلوط تعلیمی نظام نے تو معاشرے کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ لوگوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے تمام سرکاری و پرائیویٹ ہسپتال جن میں آئے روز اباشن کیے جاتے ہیں کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت اور آئے روز کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں سے ملنے والے بچوں کا ڈی این اے کروایا جائے اور پھر سائنٹیفک تحقیقات کو بروئے کار لاتے ہوئے ایسے مجرموں کو بے نقاب کر کے نشان عبرت بنایا جائے۔