ہم تاجر برادری کی بلا تفریق خدمت جاری رکھیں گے ، چیئرمین بی ایم جی، صدر کے سی سی آئی
جمعرات 20 مارچ 2025
20:45
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2025ء)چیئرمین بزنس مین گروپ (بی ایم جی) زبیر موتی والا اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر جاوید بلوانی نے سیکرٹری کامرس کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں ڈی جی ٹی او کے آرڈر کو معطل کرتے ہوئے کے سی سی آئی کی جمہوری طور پر منتخب عہدیداروں اور منیجنگ کمیٹی کو بحال کیا گیا ہے۔
جمعرات کو میڈیا بریفنگ میںانہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بی ایم جی تاجربرادری کی غیر جانبدارانہ خدمت جاری رکھے گا۔اس موقع پر بی ایم جی کے وائس چیئرمین انجم نثار، میاں ابرار احمد، سینئر نائب صدر ضیاء العارفین، نائب صدر فیصل خلیل احمد، سابق صدور عبداللہ ذکی، یونس بشیر، شارق وہرہ، طارق یوسف، محمد ادریس، بیرسٹر احمد مسعود اور کے سی سی آئی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے جنہوں نے اس فیصلے کو تجارتی تنظیموں میں استحکام اور اعتماد کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
(جاری ہے)
چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا نے وزارت تجارت کے فیصلے کو پوری تاجر برادری کے لیے ایک تاریخی فتح اور تجارتی تنظیموں میں جمہوری حکمرانی کی توثیق قرار دیتے ہوئے کے سی سی آئی کے خلاف غیر منصفانہ اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کی جس کی وجہ سے پاکستان کے سب سے بڑے چیمبر کو غیر فعال کیا گیا تھا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات کاروباری اداروں کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا کرتے ہیں، سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں اور معاشی ترقی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔
کراچی چیمبر ہمیشہ سے تاجر برادری کی سب سے مضبوط آواز رہا ہے اور اس کی جمہوری قیادت کو کمزور کرنے سے اعتماد کا فقدان پیدا ہو سکتا ہے۔زبیرموتی والا نے بی ایم جی کی تاجر برادری کی بہبود کے لیے غیر متزلزل عزم کودہر اتے ہوئے زور دیا کہ گروپ نے ہمیشہ عوامی خدمت، شفافیت اور شمولیت کے جذبے کے ساتھ کام کیا ہے۔ بی ایم جی کی قیادت میں کے سی سی آئی نے تجارت کو آسان بنانے، برآمدات کو فروغ دینے اور پورے پاکستان میں کاروباری اداروںکے مسائل کو حل کرنے کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں۔
زبیرموتی والا نے کے سی سی آئی کے اراکین اور بی ایم جی کے تمام حامیوں کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے حالیہ چیلنجز کے باوجود گروپ پر اپنے اعتماد اور یقین کو برقرار رکھا۔ انہوں نے صنعتکاروں اور چھوٹے تاجروں کی تعریف کی جنہوں نے کے سی سی آئی کی منتخب قیادت کے ساتھ کھڑے ہو کر اس فیصلے کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
کے سی سی آئی کے صدر جاوید بلوانی نے زبیرموتی والا کے جذبات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کے اتحاد نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جمہوری بنیاد کو ہلا یانہیں جا سکتا۔ انہوں نے کے سی سی آئی کے تاجروں، صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کے حقوق کے تحفظ کے لیے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے زور دیا کہ کے سی سی آئی کی قیادت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے کہ پاکستان بھر میں خاص طور پر کراچی جو ملک کا اقتصادی مرکز ہے، کاروباری اداروں کو وہ تعاون، مراعات اور پالیسی کی سہولتیں ملیں جن کی انہیں ترقی کرنے اور عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ضرورت ہے۔
انہوں نے تاجر برادری کو درپیش اہم مسائل کی طرف بھی توجہ دلائی جن میں حد سے زیادہ ٹیکس، غیر مستحکم پالیسیاں، غیر معقول شرح سود، توانائی کی بلند قیمتیں اور کاروبار کرنے کی بڑھتی ہوئی لاگت شامل ہیں جوکاروباری اداروں کی مسابقت کو سخت متاثر کر رہی ہیں۔ جن کی وجہ سے کاروبار کی مسابقت شدید متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے مقامی صنعتوں اور کاروباری اداروں کی حمایت کے لیے مضبوط پالیسی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ کے سی سی آئی نے ہمیشہ معاشی استحکام اور ترقی کی وکالت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ تجارت اور صنعت کو متاثر کرنے والے پالیسی فیصلوں سے پہلے کے سی سی آئی سے مشاورت کریں کیونکہ تاجر برادری کو شامل کیے بغیر کوئی بھی معاشی حکمت عملی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے ایک بہتر ریگولیٹری ماحول کی ضرورت پر زور دیا جہاں کاروباری ادارے باآسانی اور اعتماد کے ساتھ کام کر سکیں بجائے اس کے کہ ضرورت سے زیادہ بیوروکریسی اور غیر مستحکم پالیسیوں کے بوجھ تلے دب جائیں۔
سیکرٹری کامرس کے حکم کے مطابق 19 مارچ 2025 کو ڈی جی ٹی اوکے حکم کو معطل کر دیا گیا ہے جس سے یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ کے سی سی آئی کی جمہوری قیادت 10 اپریل 2025 کو ہونے والی مزید سماعت تک برقرار رہے گی۔اس اقدام سے کے سی سی آئی کو بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے کام جاری رکھنے کی اجازت مل گئی ہے اور ملک کے سب سے طاقتور چیمبر آف کامرس میں انتظامی خلا پیدا ہونے سے بچ گیا ہے۔
زبیر موتی والا اور جاوید بلوانی نے تاجر برادری کو یقین دلایا کہ کے سی سی آئی ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے چوکس اور فعال رہے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ کے سی سی آئی نہ صرف اپنی وکالت کے کام جاری رکھے گا بلکہ معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تمام شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اپنی مصروفیت کو بڑھائے گا تاکہ اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔