دنیا کے تین شہر بہتر ماحول اور صحت پروری کی بناء پر مثالی قرار

یو این جمعہ 21 مارچ 2025 03:15

دنیا کے تین شہر بہتر ماحول اور صحت پروری کی بناء پر مثالی قرار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 مارچ 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے برطانیہ، برازیل اور ارجنٹائن کے تین شہروں کو دھوئیں سے پاک باغات، صاف فضا اور سکولوں میں موٹاپے سے بچانے والے کھانے کی فراہمی کے اقدامات پر مثالی شہر قرار دیا ہے۔

یہ اعزاز ارجنٹائن کے شہر کورڈوبا، برازیل کے فورٹالیزا اور برطانیہ کے شہر مانچسٹر کو 'ڈبلیو ایچ او' کی 'صحت مند شہروں کی کانفرنس' میں دیا گیا جس کا انعقاد میں غیرسرکاری فلاحی ادارے بلومبرگ فلانتھراپیز اور وائٹل سٹریٹیجیز کے اشتراک سے عمل میں آیا۔

Tweet URL

ارجنٹائن کے شہر کورڈوبا کو 2026 تک سکولوں میں میٹھے اور مصنوعی میٹھے سے تیار کردہ مشروبات اور الٹرا پراسیسڈ خوراک کا استعمال روکنے کی پالیسی کے کامیاب نفاذ پر اس اعزاز کا حق دار قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

شہر میں اب تک 26 پرائمری سکولوں کے 15 ہزار طلبہ اس سے اقدام مستفید ہو چکے ہیں۔

اس موقع پر 'ڈبلیو ایچ او' کی افسر اطلاعات جیمی گوئیرا نے کہا کہ امراض قلب، زیابیطس، سرطان اور سانس کے امراض کی صورت میں اموات کے بڑے اسباب پر قابو پانے کے لیے دنیا بھر میں مقامی قیادت اور شہری منتظمین نمایاں پیش رفت کر رہے ہیں۔

صحت مند معاشروں کی تعمیر

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقدہ اس کانفرنس میں 61 ممالک کے شہری منتظم اور حکام نے شرکت کی اور صحت مند معاشروں کی تعمیر پر تبادلہ خیال کیا۔

'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے اعزاز پانے والے تینوں شہروں کو مبارک دیتے ہوئے کہا کہ غیرمتعدی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے پوری دنیا کو ان کی مثال پر عمل کرنا چاہیے۔

اس موقع پر موسمیاتی عزائم اور متعلقہ طریقہ ہائے کار پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مائیکل بلومبرگ کا کہنا تھا کہ امراض قلب، سرطان، زیابیطس اور سائنس کی بیماریاں بہت بڑے پیمانے پر انسانی نقصان کا سبب بنتی ہیں۔

دنیا میں 80 فیصد سے زیادہ اموات انہی بیماریوں سے ہوتی ہیں تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

فضائی آلودگی کے خلاف مثالی اقدامات

اعزاز حاصل کرنے والے برازیل کے شہر فورٹالیزا نے فضائی معیار کی نگرانی کے لیے پہلا قانونی فریم ورک قائم کیا ہے جس کا مقصد فضائی آلودگی کا خاتمہ کرنا اور لوگوں کو صاف فضا میں سانس لینے میں مدد دینا ہے۔

2023 میں شہر کے حکام نے فضائی آلودگی کے اسباب کی نگرانی اور اس حوالے سے بہتر معلومات کے حصول کے لیے کم خرچ سینسر نصب کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے نہایت مثبت نتائج ملے۔

گریٹر مانچسٹر کے منتظمین نے تمباکو نوشی کا خاتمہ کرنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے اور 6.5 ایکڑ پر مشتمل ایک پارک میں تمباکو نوشی ممنوع قرار دی جو شہر میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔

یہی نہیں بلکہ شہر میں ہسپتالوں کے لیے سموک۔فری ٹول کٹ بھی شروع کی گئی ہے اور اداروں کو تمباکو سے پاک جگہیں قائم کرنے میں مدد دینے کے لیے ایک وسیع ٹول کٹ بھی تیار کی جا رہی ہے۔

ہلاکت خیز بیماریوں کی روک تھام

اس کانفرنس میں بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ، فن لینڈ کے ہیلیسنکی، سری لنکا کے کولمبو، زیمبیا کے لوساکا اور ایکواڈور کے دارالحکومت کوئیٹو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

یہ سبھی 'صحت مند شہروں کی شراکت' کا حصہ ہیں جو 74 شہروں کا عالمی نیٹ ورک ہے جس کا آغاز 2017 میں ہوا اور اس کا مقصد پالیسی اور پروگراموں کے ذریعے غیرمتعدی بیماریوں اور چوٹوں کو روکنا ہے۔

جیمی گوئیرا کا کہنا تھا کہ ان پروگراموں سے واقعتاً فائدہ ہو رہا ہے۔ شراکت میں شامل بیشتر شہروں کی آبادی 10 لاکھ سے زیادہ ہے اور مجموعی طور پر ان میں 30 کروڑ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔