پیپلزپارٹی کی 17سالہ حکمرانی کے باعث اہل کراچی بدترین حالات اور اذیت کا شکار ہیں

پیپلزپارٹی نااہل اور کرپٹ جماعت ہے، 15سالو ں میں کراچی کے 3360 ارب روپے کھا گئے، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح پر منتقل کیے جائیں۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 ستمبر 2025 19:21

پیپلزپارٹی کی 17سالہ حکمرانی کے باعث اہل کراچی بدترین حالات اور اذیت ..
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 ستمبر 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائیشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں،پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے  گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا  صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے،سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-A کے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں،کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں، ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے،ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے،پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لئے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے،سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام  اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔

سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے،کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چائیں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔21-22-23 نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں  کے سیشن ہوں گے۔