امریکہ کے ساتھ مذاکرات سے انکارہماری ضد نہیں بلکہ تجربہ ہے، ایران

امریکی فریق کے ساتھ کسی بھی مذاکرات کا سب سے اہم مقصد پابندیوں کو ہٹانا ہے، وزیرخارجہ

پیر 24 مارچ 2025 12:16

امریکہ کے ساتھ مذاکرات سے انکارہماری ضد نہیں بلکہ تجربہ ہے، ایران
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2025ء)خطے میں بڑھتی کشیدگی اور ایران کو امریکی انتباہات کے درمیان نئے جوہری معاہدے پر بات چیت کے مطالبے کے باوجود ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کے ساتھ اس وقت تک بات چیت نہیں کر سکتا جب تک کہ کچھ تبدیلیاں نہیں آتیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ "واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات سے انکار ضد نہیں بلکہ تاریخ اور تجربے سے کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو اس کی موجودہ شکل میں بحال نہیں کیا جا سکتا، لیکن اسے ایک ماڈل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ملک کی جوہری صورتحال میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکی فریق کے ساتھ کسی بھی مذاکرات کا سب سے اہم مقصد پابندیوں کو ہٹانا ہے۔انہوں نے "ایران نے ہمیشہ جنگ سے گریز کیا ہے اور اس کا خواہاں نہیں ہے لیکن ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ وہ اس کے لیے تیار ہے اور اس سے خوفزدہ نہیں ہے۔عراقچی نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عمان کے راستے تہران کو بھیجے گئے پیغام کو اس کے جوہری پروگرام سے زیادہ خطرہ قرار دیا۔