ایس ای سی پی اپیلیٹ بینچ نے ایک سال میں 100 اپیلوں کا فیصلہ کیا

پیر 24 مارچ 2025 16:07

ایس ای سی پی اپیلیٹ بینچ نے ایک سال میں 100 اپیلوں کا فیصلہ کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2025ء) ایس ای سی پی کے اپیلیٹ بینچ نے مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک 100 اپیلوں کو کامیابی سے نمٹا یا ہے ، یہ سنگ میل انصاف کی فراہمی میں تیزی لانے اور زیر التوا مقدمات کے بوجھ کو کم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ اپیلیٹ بینچ ، جو کہ اعلیٰ نیم عدالتی اپیلیٹ فورم ہے، کے جاری کردہ تمام فیصلے ایس ای سی پی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔

اپیلیٹ بینچ رجسٹری نے مؤثر کارکردگی اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپیلیٹ بینچ کی معاونت کی ہے تاکہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جا سکے اور مختلف قانونی معاملات کو بروقت حل کیا جا سکے۔ کامیابی سے نمٹائی گئی 100 اپیلوں میں سے 26 مقدمات کا تعلق انشورنس آرڈیننس 2000 سے تھا، جبکہ چھ مقدمات سکیورٹیز ایکٹ 2015 سے متعلق تھے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ 22 مقدمات کمپنیز آرڈیننس 1984 اور کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت معاملات پر مشتمل تھے، جبکہ چھ مقدمات نان بینکنگ فنانس کمپنیز ریگولیشنز 2008 کی خلاف ورزیوں سے متعلق تھے۔

باقی 40 مقدمات میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد سے متعلق ریگولیشنز 2018 اور 2020 کی مختلف شقوں کی خلاف ورزیوں کو حل کیا گیا۔100اپیلوں میں سے جو کہ فیصلہ ساز اتھارٹیز کے احکامات کے خلاف دائر کی گئی تھیں، اپیلیٹ بینچ نے 94 احکامات کو برقرار رکھا، جبکہ 06 کو کالعدم قرار دیا، جو عدالتی شفافیت برقرار رکھنے اور منصفانہ فیصلوں کو یقینی بنانے کے بینچ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ کامیابی نہ صرف اپیلیٹ بینچ کی تیز عدالتی کارروائیوں اور انصاف تک آسان رسائی کے عزم کو اجاگر کرتی ہے بلکہ زیر التوا مقدمات کے بوجھ کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ موجودہ زیر التوا مقدمات کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ، اپیلیٹ بینچ رجسٹری نے مذکورہ مدت کے دوران 92 نئی اپیلیں بھی درج کی ہیں۔