جسٹس میاں عارف حسین کے اعزاز میں انکی ریٹائرمنٹ کے سلسلہ میں ہائیکورٹ آزاد جموں وکشمیر کی جانب سے افطار ڈنر کا انعقاد کیا گیا

منگل 25 مارچ 2025 17:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2025ء)آزاد جموں وکشمیر ہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں عارف حسین کے اعزاز میں انکی ریٹائرمنٹ کے سلسلہ میں ہائیکورٹ آزاد جموں وکشمیر کی جانب سے افطار ڈنر / تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ، ججز ہائیکورٹ جسٹس میاں عارف حسین، جسٹس شاہد بہار، جسٹس سردار محمد اعجاز خان، جسٹس خالد رشید چوہدری، رجسٹرار ہائیکورٹ، سیکرٹری قانون، سیکرٹری الیکشن کمیشن، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، ضلع قاضی صاحبان، ممبران بار کونسل، سپریم کورٹ بار، ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداران نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس ہائیکورٹ صداقت حسین راجہ نے کہا کہ ریٹائرمنٹ سروس کا حصہ ہے، کامیاب سروس کی تکمیل پرجسٹس میاں عارف حسین کو مبارکباد دیتا ہوں۔

(جاری ہے)

جسٹس میاں عارف حسین کا کیرئیر جہد مسلسل سے عبارت ہے اور سب کیلئے بہترین مثال ہے۔ موصوف کا کیرئیر اس بات کی دلیل ہے کہ جو شخص محنت کرے گا اس کو پھل ضرور ملے گا۔ موصوف نے دوران سروس عدلیہ کے وقار میں اضافہ کیا اور عام آدمی کو انصاف کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کیا۔

جسٹس میاں عارف حسین اپنی کارکردگی کی بنیاد پر جج تعینات ہوئے۔ مجھے انکے بطور جج انتخاب پر فخر ہے۔ موصوف اس لئے بھی خوش قسمت ہیں کہ ان کے والدین نے ان کی کامیابیاں دیکھی ہیں۔ تقریب سے خطاب میں مہمان خصوصی جسٹس میاں عارف حسین نے کہا کہ اللہ کے خاص کرم کیوجہ سے اس مقام تک پہنچا۔ میں نے فیکٹری میں کام کیا اور اس دوران تعلیم حاصل کی، لگن اور تڑپ کے ساتھ آگے بڑھتا رہا اور ہائیکورٹ کے جج بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔

چیف جسٹس عدالت العالیہ کا تقریب کے انعقاد پر شکرگزار ہوں۔ برنالہ سے شاردہ تک جوڈیشل آفیسران کی جانب سے عزت افزائی پر مشکور ہوں۔ میری وابستگی مظفرآباد ڈویژن کے ساتھ دیگر اضلاع کی نسبت زیادہ رہی دوران سروس کسی ناروا سلوک اور فعل سے معذرت چاہتا ہوں۔ جج ہائیکورٹ جسٹس شاہد بہار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بطور وکیل اور جج موصوف کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے میں نے دوران سروس ان کو انتہائی تحمل مزاج اور بردبار پایا ہے۔

موصوف موقع محل کے مطابق اپنی بات رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ان کو گفتگو کرنے کا سلیقہ عطا کر رکھا ہے۔ انہوں نے جسٹس میاں عارف حسین کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور آنے والی زندگی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ جج ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد اعجاز خان نے کہا کہ جسٹس میاں عارف حسین کارکردگی کی بنیاد پر جج تعینات ہوئے۔

انہوں نے فیکٹری میں کام شروع کیا اور مسلسل محنت اور لگن سے بطور جج ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ہم ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور آنے والی زندگی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جج ہائیکورٹ جسٹس خالد رشید چوہدری نے کہا کہ جسٹس میاں عارف حسین نے بطور ڈسٹرکٹ جج اور بطور ہائیکورٹ کے جج کے بہترین انداز میں خدمات سرانجام دیں، جسٹس میاں عارف حسین نے محنت لگن سے کام کیا اور اعزاز کے ساتھ ریٹائر ہوگئے جس پر انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

رجسٹرار عدالت العالیہ چوہدری محمد فیاض نے کہا کہ ہر کسی نے ریٹائر ہونا ہے جسٹس میاں عارف حسین نے محکمہ قانون و شعبہ عدل میں بہترین خدمات سرانجام دیں۔ بلا شبہ آپ کی سروس جوڈیشل آفیسران اور جوانوں کیلیے مشعل راہ ہے۔ موصوف کو باقی مانندہ زندگی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ایڈیشنل رجسٹرار عدالت العالیہ ریاض شفیع نے سرانجام دیے۔