مدھیہ پردیش ، ہندوتوا گروپوں کا مسجد کو منہدم کرنے احتجاجی مارچ

منگل 25 مارچ 2025 17:36

بھوپال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2025ء)بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہندوتوا گروپ مسجد کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے اس منہدم کرنے کیلئے ریاستی حکومت پر دبائو بڑھا رہے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریاست کے مسلمانوں نے ہندوتوا گروپوں کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس تمام متعلقہ دستاویزات موجود ہیں کہ مسجد غیر قانونی جگہ پر قائم نہیں کی گئی ہے ۔

وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل سمیت ہندوتوا تنظیموں کے اراکین نے ریاست کے علاقے ہٹائی کھیڈا میں مسجد کی طرف مارچ کیا۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر انتظامیہ نے مسجد کے خلاف بلڈوزر کارروائی نہ کی تو وہ خود اسے گرا دیں گے۔ہندوتوا مظاہرین نے اس موقع پر ’’لینڈ جہادُ‘‘ کی اجازت نہیں دی جائے گی کے نعرے بھی لگائے۔

(جاری ہے)

ہندوتوا مظاہرین کاکہناتھا کہ ہم ہر قیمت پر مسجد کو گرائیں گے۔

چاہے حکومت ہمیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دے یا پھانسی پر چڑھادے۔واضح رہے کہ بھارت میں ہندوتوا گروپوں نے مسلمانوں اور ان کے مذہبی اداروں پر حملوں کو جواز فراہم کرنے کے لیے "لینڈ جہاد" اور "لو جہاد" جیسی اصطلاحات وضع کی ہیں۔ "لینڈ جہاد" کے تحت مسلمانوں پر تزویراتی طور پر زمین حاصل کرنے کا جھوٹا الزام لگایاجاتا ہے، جبکہ "لو جہاد" کے تحت اس بے بنیاد دعوے کا پرچار کیاجاتا ہے کہ مسلمان مرد ہندو خواتین کو شادی کے ذریعے مذہب کی تبدیلی پر آمادہ کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :