سرکاری تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا سفر تیزی کے ساتھ جاری

بدھ 26 مارچ 2025 14:28

سرکاری تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا سفر تیزی کے ساتھ ..
سانگلہ ہل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2025ء) ضلع بھر کے تمام سرکاری تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا سفر تیزی کے ساتھ جاری ہے اسی سلسلے میں ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر گورنمنٹ ابو الخیر ہائی سکول شاہ کوٹ کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا۔ المنائی، اساتذہ اور مقامی افراد کے تعاون سے پانچ لاکھ روپے کی لاگت سے 10 کلو واٹ کا یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا۔

ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو¿ نے ، اسسٹنٹ کمشنر شاہکوٹ ثناءشرافت ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی محترمہ شازیہ بانو، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ززاہد جاوید ،میاں خالد محمود اور سکول پرنسپل کے ہمراہ بٹن دبا کرا سکول کو باضابطہ طور پر شمسی توانائی پر منتقل کیا۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب کے موقع پر ڈپٹی کمشنر ننکانہ تسلیم اختر راو¿ نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف سکول کے لیے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دے گا بلکہ دیگر تعلیمی اداروں کے لیے ایک مثالی قدم ثابت ہے ہمارا مقصد یہ ہے کہ ضلع ننکانہ صاحب کے تمام سرکاری تعلیمی ادارے جدید سہولیات سے آراستہ ہوں اور طلبہ کو ایک ایسا تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے جہاں وہ بلا کسی رکاوٹ کے اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔

ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو¿ نے والدین، اساتذہ اور طلبہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا تعلیم ایک قوم کی ترقی کی بنیاد ہے، اور ہم سب کو مل کر یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔ اساتذہ کی محنت، والدین کی توجہ اور حکومت کے اقدامات اگر ایک ساتھ آگے بڑھیں تو ننکانہ صاحب کو تعلیمی ترقی کا ایک مثالی ضلع بنایا جا سکتا ہے۔

ہم آنے والے وقت میں مزید سکولوں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ مستقبل کے طلبہ کو ایک بہترین تعلیمی ماحول میسر آ سکے۔اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی محترمہ شازیہ بانوکا کہنا تھا کہ سرکاری سکولوں میں توانائی کے متبادل ذرائع متعارف کروانے کا مقصد نہ صرف بجلی کی بچت کرنا ہے بلکہ طلبہ کو بلاتعطل تعلیمی ماحول فراہم کرنا بھی ہے انہوں نے کہا کہ جدید سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اسی مقصد کے لیے ضلع بھر میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ اساتذہ، مقامی کمیونٹی اور المنائی کے باہمی تعاون کا نتیجہ ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ اگر سب مل کر کام کریں تو بڑے سے بڑا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔میں سکول کے اساتذہ، سابق طلبہ اور مقامی افراد کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

متعلقہ عنوان :