شہر اقتدار کا پوش علاقہ اپر چھتر و قرب وجوار حکومت کی غفلت اور اداروں کی نااہلی، مجرمانہ بے حسی کی بھینٹ چڑھ گیا

بدھ 26 مارچ 2025 15:56

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء) شہر اقتدار کا پوش علاقہ اپر چھتر و قرب وجوار حکومت کی غفلت اور اداروں کی نااہلی، مجرمانہ بے حسی کی بھینٹ چڑھ گیا۔ لاکھوں انسانی زندگیاں مضر صحت پانی پینے کی وجہ سے شدید خطرات کا شکار ہو کر رہ گئیں۔ پینے کے صاف پانی کی لائنیں اور گٹر لائنیں ایک ہو گئیں، رہائشی گندا پانی پینے کی وجہ سے سینکڑوں موزی امراض کا شکار ہو کر بے موت مرنے پر مجبور۔

نشاندہی کے باوجود محکمہ پبلک ہیلتھ سمیت دیگر اداروں نے چپ سادھتے ہوئے عوام کو بے موت مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ میڈیا انویسٹیگیشن رپورٹ کے مطابق ایم سی ڈی پی کے تحت پورے شہر کی طرح اپر چھتر ہاؤسنگ سیکم کی سیوریج لائن کا ٹھیکہ بھی سابق امیدوار اسمبلی شہر مختار عباسی فرم کے پاس تھا، پوری کالونی بشمول پی سی ہوٹل کے سیوریج کا رخ ماڈل سائنس کالج کی جانب رکھا گیا ہے، جو اسٹیٹ بنک کی بیک سائیڈ سے ہو کر اکلاس بلڈنگ کے قریب سے جانے والی سیوریج لائن میں ڈالی جانی تھی جو کہ ادھوری چھوڑ دی گئی۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بنک کی بیک سائیڈ سے ایک بااثر شخصیت نے سیوریج لائن کو روک دیا، جس کے بعد ایک طویل عرصہ تک اس سنگین معاملہ کی جانب متعلقہ اداروں کو علم ہونے کے باوجود توجہ نہیں دی گئی،اب یہ سیوریج لائن ماڈل سائنس کالج کے سامنے سے پھوٹ پڑی ہے جس سے سیوریج لائن کا پانی جامعہ مسجد اہلحدیث اور جامعہ محمدیہ کے اندر داخل ہو چکا ہے۔ شنید ہے کہ گندہ پانی پینے کے صاف پانی کی لائنوں میں بھی شامل ہو چکا ہے۔

جس سے اپر چھتر ہاؤسنگ کالونی، دولت کالونی، سنڈھ گلی کے علاقے شدید متاثر ہو چکے ہیں اور خدشہ ہے کہ سیوریج کا پانی،پینے کے پانی والی لائنوں میں شامل ہو کر ریورس ہوتا ہوا پانی کے مرکزی ٹینک (ہوز) میں شامل ہو رہا ہے۔جس سے ہزاروں افراد کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔دوسری جانب مقامی کیمونٹی نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ جب تک یہ تمام تر صورتحال واضح نہیں ہوتی وہ پانی کے استعمال سے اجتناب کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ طویل عرصہ تک صورتحال کا علم ہونے کے باوجود حکومتی اداروں کی خاموشی افسوس ناک ہے۔کیا ریاست اتنی کمزور ہے کہ اسے کوء بھی ایک شخص یرغمال بنا لے۔ موجودہ بااصول اور خوشحال ریاست کے دعویدار وزیراعظم انوار الحق کو ضرور اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے۔ان کا کہنا ہے نہ تو مقامی کونسلر نہ ہی دیگر عوامی حقوق کے دعوے دار اس معاملہ پر لب کشائی کر رہے ہیں جو کہ باعث افسوس ہے۔