یواین ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے طالبان سے لڑکیوں کو تعلیم دینے کا مطالبہ کر دیا

نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ مزید 4 لاکھ لڑکیاں تعلیم سے محروم ہو چکی ہیں، سیما بہاس

بدھ 26 مارچ 2025 16:56

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء)افغانستان میں طالبان کے زیرِ اقتدار خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھتی جا رہی ہیں، خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے سنگین صورتحال سامنے آئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان حکومت کے تحت افغانستان میں لڑکیوں کے لیے ثانوی اور اعلی تعلیمی ادارے گزشتہ تین سال سے مسلسل بند ہیں، جس سے لاکھوں افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہو چکی ہیں۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما بہاس نے اس حوالے سے ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنا نسلوں تک اثرات مرتب کرے گا۔انہوں نے افغان لڑکیوں کے بنیادی حقوق کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ طالبان کو لڑکیوں کو اسکول واپس جانے کی اجازت دینی چاہیے۔

(جاری ہے)

سیما بہاس نے مزید کہا کہ نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ مزید 4 لاکھ لڑکیاں تعلیم سے محروم ہو چکی ہیں، جس سے افغانستان میں مجموعی طور پر تعلیم سے محروم لڑکیوں کی تعداد 2.2 ملین تک پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ پابندیاں برقرار رہیں تو 2030 تک افغانستان کی 4 ملین سے زیادہ لڑکیاں اسکول سے باہر ہو سکتی ہیں۔یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری حل نکالے تاکہ لڑکیوں کو ان کے حقوق اور تعلیمی مواقع واپس مل سکیں۔

متعلقہ عنوان :