رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ نے صحت کارڈ پروگرام کے تحت 174 کامیاب دل کے آپریشن مکمل کر لیے

بدھ 26 مارچ 2025 21:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء)رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ (RMI) نے صحت کارڈ پروگرام کے تحت 174 کامیاب دل کے آپریشن کیے، جن میں 26 بچوں کے پیدائشی دل کے امراض کے آپریشن شامل ہیں۔ یہ زندگی بچانے والے آپریشن ان بالغوں اور بچوں کے لیے کیے گئے جو دل کی مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔تمام بچوں کے دل کے آپریشن RMI کے معروف ماہر امراضِ قلب، ڈاکٹر طارق سہیل بابر نے انجام دیے۔

اس موقع پر ڈاکٹر طارق سہیل بابر نے کہا، ’’صحت کارڈ پروگرام کے تحت RMI میں جن بچوں کے آپریشن کیے گئے، وہ تیزی سے صحتیاب ہو رہے ہیں اور بیشتر کو بہتر حالت میں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے، جو ان کے والدین کے لیے امید کی کرن ہے۔‘‘پاکستان میں پیدائشی دل کی بیماری کا بڑھتا ہوا بوجھ پاکستان میں ہر سال 60,000 سے زائد بچے پیدائشی دل کی بیماری کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، جس میں دل کے والو کا درست کام نہ کرنا، نامکمل دل کی ساخت، یا دل کے خانوں میں سوراخ جیسی پیچیدگیاں شامل ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس بیماری کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، جسمانی کمزوری، اور بچوں کی نشوونما میں رکاوٹ شامل ہوسکتی ہیں، جس کی بروقت تشخیص مریض کی زندگی بچانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ڈاکٹر طارق سہیل بابر نے نشاندہی کی کہ کی بروقت تشخیص حمل کے دوران ممکن ہے، اور اگر مناسب وقت پر علاج فراہم کیا جائے تو 85 فیصد بچے بلوغت تک پہنچ سکتے ہیں۔ تاہم، پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں 60 فیصد سے زائد متاثرہ بچے بروقت تشخیص، مالی مسائل، اور خصوصی علاج کی کمی کی وجہ سے کم عمری میں ہی انتقال کر جاتے ہیں۔

پاکستان میں کے مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے، لیکن بدقسمتی سے ملک میں چند ہی ہسپتال ایسے ہیں جہاں بچوں کے دل کے آپریشن کیے جا سکتے ہیں۔ آگاہی کی کمی اور محدود طبی سہولیات کے باعث ہزاروں بچے اس بیماری کی تشخیص یا علاج سے محروم رہ جاتے ہیں، جس سے ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے۔رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ (RMI) صحت کارڈ پروگرام کے تحت بچوں کے دل کی بیماریوں کے علاج کے لیے جدید ترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے مشن پر گامزن ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو بروقت اور مؤثر علاج فراہم کیا جا سکے اور ان کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

متعلقہ عنوان :