صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ملک میں چینی وافرمقدار میں موجود ہے،ترجمان پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن

بدھ 26 مارچ 2025 22:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2025ء) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے چینی کی ایکس ملز اور ریٹیل قیمتوں کا معیار طے کرنے کے بعد سٹہ مافیا، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی سرپرستی میں چینی کی مصنوعی قیمتوں میں اضافے کو کامیابی سے روکا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک میں چینی کی کسی بھی قلت کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ملک میں چینی وافر مقدار میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ کریانہ مرچنٹس، سٹہ مافیا اور ذخیرہ اندوز چینی کی قیمتوں میں اضافے کی بے بنیاد افواہیں پھیلا کر چینی کی قیمتوں میں اضافے کا موجب بن رہے ہیں اور اتار چڑھائو کا باعث بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا کہ چینی کی قیمتیں حکومت کی مقرر کردہ حد پر آگئی ہیں۔ شوگر انڈسٹری کی جانب سے حکومت کے ساتھ صارفین کے بہترین مفاد میں 19اپریل تک ایک ماہ کیلئے موجودہ قیمت پر اتفاق کیا گیا ہے۔

شوگر انڈسٹری غریب عوام کیلئے رمضان کے مقدس مہینے میں 274سٹالز کے ذریعے رعایتی چینی 130روپے فی کلومیں فراہم کر رہی ہے۔چینی کی برآمدات کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کی خبریں سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ شوگر انڈسٹری حکومت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں کے تعین کیلئے دو درجے کا طریقہ کار اپنائے کیونکہ 80فیصد چینی صنعتی و کمرشل سیکٹر اور 20فیصد گھریلو صارفین استعمال کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس 20فیصد میں سے حقدار آبادی کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا کسی دیگر طریقہ کار کے تحت مستحق لوگوں کو رعایتی چینی فراہم کرنے کی پالیسی تشکیل دے۔