ٍیورپی فنڈز میں خورد برد ثابت، فرانسیسی سیاستدان مارلین لی پین 5 سال کیلئے نااہل قرار

ُفرانس کی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے 4 سال قید اور ایک لاکھ یورو جرمانہ کی سزا سنادی

بدھ 2 اپریل 2025 18:05

ظ پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اپریل2025ء)فرانس کی ایک عدالت نے فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی رہنما مارین لی پین کو یورپی فنڈز میں خوردبرد کے الزام میں مجرم قرار دیتے ہوئے 4 سال قید اور ایک لاکھ یورو جرمانہ کی سزا سنادی ہے جبکہ 5 سال تک کوئی عوامی عہدہ رکھنے یا اس کے لیے انتخاب لڑنے پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فرانسیسی عدالت کا فیصلہ 56 سالہ لی پین کے لیے ایک تباہ کن دھچکا ہے، نیشنل ریلی (آر این) پارٹی کی سربراہ یورپی انتہائی دائیں بازو کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں اور فرانس کے 2027 کے صدارتی انتخابات میں سب سے آگے ہیں۔

اس فیصلے کے فرانس کی سیاست پر وسیع پیمانے پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، جس سے صدر ایمانوئل میکرون کی جانشینی کی دوڑ ختم ہو سکتی ہے اور کئی ماہ کے مسلسل بحرانوں کے بعد کمزور ہونے والی ان کی کمزور اقلیتی حکومت پر اضافی دباؤ پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے دائیں بازو کے رہنماؤں میں غیر منتخب ججوں کے مینڈیٹ میں مداخلت پر بڑھتے ہوئے عالمی غصے میں اضافے کا بھی امکان ہے۔

ٹی ایف ون پر پرائم ٹائم ٹی وی کو انٹرویو میں لی پین نے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور جتنی جلدی ممکن ہو سکے اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی جس کا مقصد ان کی صدارتی دوڑ کو روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ فی الحال 2027 کی دوڑ سے باہر ہیں، لیکن اپنے مستقبل کے لیے لڑتی رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج رات لاکھوں فرانسیسی عوام غصے میں ہیں اور ناقابل تصور حد تک ناراض ہیں کیونکہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ انسانی حقوق کے ملک میں ججوں نے ان طریقوں کو نافذ کیا ہے جو ہمارے خیال میں آمرانہ حکومتوں کے لیے مخصوص تھے۔

لی پین کی5 سالہ سرکاری عہدے کے لیے نااہلی اپیل کے ذریعے معطل نہیں کی جا سکتی، تاہم وہ اپنی مدت ختم ہونے تک اپنی پارلیمانی نشست برقرار رکھیں گی، انہیں 4 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے جس میں سے دو سال معطل ہیں اور دو سال گھر میں نظربند ہیں، اور ایک لاکھ یورو جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، لیکن ان سزاؤں کا اطلاق اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک ان کی اپیلوں پر فیصلہ نہیں ہوجاتا۔۔