خیبرپختونخوا اسمبلی، گیس پلاسٹک شاپرز میں جمع کرنے کا معاملہ، ضلعی انتظامیہ کو کریک ڈائون کی ہدایت

شاپنگ بیگز میں سوئی گیس بھرنے پر پابندی عائد ہے ،باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، صوبائی وزیرقانون

جمعہ 4 اپریل 2025 21:55

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2025ء)خیبرپختونخوا بھر میں اور بالخصوص پشاور میں گھریلو صارفین کو سوئی گیس کی عدم فراہمی پر سوئی گیس کو پلاسٹک شاپرز میں جمع کرنے کا معاملہ صوبائی اسمبلی میں اٹھایا گیا ،ضلعی انتظامیہ کو معاملے پر سخت کریک ڈائون کی ہدایت کی گئی۔جمعہ کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کی رکن صوبائی اسمبلی ریحانہ اسماعیل کی جانب سے توجہ دلانوٹس کے تحت اسمبلی کو بتایا گیا کہ گھریلو صارفین سوئی گیس کو پلاسٹک تھیلیوں میں جمع کرلیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد لوڈشیڈنگ کے اوقات میں مذکورہ گیس کو استعمال میں لایا جاتا ہے، شاپرز میں ایک بڑے سائز کے سلینڈر سے کئی گنا زیادہ مقدار میں گیس بھری جاتی ہے۔ریحانہ اسماعیل نے کہا کہ پلاسٹک تھیلیوں میں جمع گیس گھروں کی چھتوں،گیراج یا بالکونی میں رکھی جاتی ہے جو صرف اس گھر کیلیے ہی نہیں بلکہ پڑوس کے تمام گھروں کو انتہائی خطرناک صورت حال میں ڈالنے اور خودکش دھماکے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کارروائی کرے، توجہ دلانوٹس کے جواب میں وزیر قانون آفتاب عالم نے جواب دیا کہ ضلعی انتظامیہ نے دسمبر میں نوٹیفکیشن جاری کیا تھا اور شاپنگ بیگز میں سوئی گیس بھرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے دفعہ 144 بھی نافذ ہیاور مختلف کولیکشن پوائنٹس پر ریڈ بھی کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے آگاہی ضروری ہے۔

صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ ہمارے جنوبی اضلاع میں 50 فیصد سے زائد گیس کی پیداوار ہو رہی ہے لیکن اس کے باوجود گیس مینجمنٹ کے نام پر ہمارے شہریوں کو ضرورت کے مطابق سوئی گیس فراہم نہیں کی جارہی ہے۔سپیکر صوبائی اسمبلی نے کہاکہ گھروں میں بچیوں اور خواتین کے لیے ایسا معاملہ انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے، عام لوگوں کو آگاہی دینی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ادارے پیسے کمانے کے لیے تگڑے ہیں، ان سے پوچھا جائے کہ لوگوں کو ادائیگی کے باوجود سوئی گیس کیوں نہیں فراہم کی جا رہی ہے۔خیبرپختونخوا اسمبلی کے دیگر اراکین رنگریز خان، پیر مصور شاہ، شاہجہاں یوسف نے بھی خیبرپختونخوا میں گیس کی پروڈکشن زیادہ ہونے کے باوجود عام صارفین کو سوئی گیس کی عدم فراہمی پر شدید اعتراضات کیے۔