Live Updates

تحریک انصاف میں اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے، اسد قیصر اور شہرام ترکئی کا علی امین گنڈاپور کے بیانات کی تحقیقات کا مطالبہ

علی امین کے بیانات پر عمران خان کا موقف قوم کے سامنے لایا جائے، ایسے بیانات سے بانی پی ٹی آئی کی تحریک کو نقصان پہنچے گا،علی امین گنڈاپوراپنی توانائیاں صوبے میں گورننس اور امن و امان کی بحالی پر صرف کریں ، رہنماء پی ٹی آئی

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 5 اپریل 2025 15:16

تحریک انصاف میں اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے، اسد قیصر اور شہرام ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اپریل 2025)پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے،اسد قیصر اور شہرام ترکئی نے علی امین گنڈاپور کے بیانات کی تحقیقات کامطالبہ کردیا، اسد قیصر کا کہناہے کہ پارٹی قیادت وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے بیانات کی مکمل تحقیقات کرے اور علی امین کے بیانات پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کا موقف قوم کے سامنے لایا جائے،پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی نے بھی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی میں اختلافات دن بدن شدت اختیار کرتے جارہے ہیں اور پارٹی رہنماءآئے روز ایک دوسرے کیخلاف بیانات دیتے رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ہماری توجہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ساتھیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز ضروری سمجھتے ہیں۔

علی امین گنڈاپوراپنی توانائیاں صوبے میں گورننس اور امن و امان کی بحالی پر صرف کریں اور اپنی توجہ بانی پی ٹی آئی عمران خان و دیگر ساتھیوں کی رہائی کی جد وجہد پر مرکوز رکھیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہرام ترکئی کا بھی کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پوراپنی توانائیاں امن و امان کی بحالی اور گڈ گورننس پر مرکوز رکھیں۔

انہوں نے مرکز ی قیادت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات سے بانی پی ٹی آئی کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔ ہماری توجہ بانی پی ٹی آئی اور بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر ہونی چاہیے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ ہتھیار اٹھانے والوں سے نمٹنے کی وفاقی حکومت کی حکمت عملی ٹھیک نہیں تھی۔

ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ہمارے لوگوں نے ہتھیار کیوں اٹھائے تھے۔ ہوسکتا تھا کہ ہماری غلطیاں یا پالیسی کے مسائل ہوں۔ اب اگر ہمارے لوگوں نے ہتھیار اٹھا لئے تھے تو ان سے بات کرنی چاہیے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ دہشتگردی کا واحد حل مذاکرات تھے۔ تحریک انصاف کی حکومت کے دوران ملک سے دہشتگردی ختم ہو چکی تھی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات میرا آئینی حق تھا۔ میں صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں کسی بھی وقت ملاقات کرنا میرا حق تھا۔علی امین گنڈاپور کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے کسی کا خوف نہیں تھا۔میں اپنی ذمہ داری پر کہیں مذاکرات کر رہا ہوں اور واضح بتا رہا تھامجھے عمران خان نے کسی سے مذاکرات کا نہیں کہا تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ افغان شہریوں کی واپسی سے متعلق ہماری پالیسی بالکل واضح تھی کہ انہیں بے سرو سامانی کی حالت میں نہیں بلکہ اپنی روایت کے مطابق با عزت طریقے سے واپس بھیجیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات