حکومت کا عافیہ صدیقی کیس میں امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومتی فیصلے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وجوہات طلب کرلیں

Sajid Ali ساجد علی پیر 30 جون 2025 12:24

حکومت کا عافیہ صدیقی کیس میں امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے عافیہ صدیقی کیس میں امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار کردیا، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وجوہات طلب کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کی، آج کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے، اس کے علاوہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر حکام بھی سماعت کے موقع پر عدالت میں موجود رہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’حکومت نے امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے مقدمے میں عدالتی معاون اور فریق بننے سے انکار کر دیا ہے‘، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ’کس بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے؟ جب حکومت یا اٹارنی جنرل کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو اس کی وجوہات بھی لازمی ہوتی ہیں، بغیر وجوہات کے کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا‘۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیئے کہ ’یہ آئینی عدالت ہے اور یہاں یہ ممکن نہیں کہ کوئی آئے اور کہہ دے کہ فیصلہ کر لیا ہے لیکن وجوہات نہ بتائے، اس لیے آئندہ سماعت پر امریکہ میں مقدمے کا فریق نہ بننے کی تفصیلی وجوہات سے آگاہ کیا جائے‘، بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی۔