
اسلام دماغی موت کے بعد اعضا عطیہ کرنے کی اجازت دیتا ہے، علما و طبی ماہرین
لائف سپورٹ ہٹانے کا کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے ڈاکٹروں کو دماغی موت کی تصدیق کرنی چاہیے،راغب نعیمی
جمعہ 11 اپریل 2025 14:50
(جاری ہے)
علماء نے مسلمانوں میں اعضاء کے عطیہ کے جائز ہونے اور اس سے منسلک روحانی اجر کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ اعضاء کے عطیہ کی حمایت کرنے والے واضح رہنما اصول وضع کریں اور ساتھ ہی مذہبی اور اخلاقی خدشات کو بھی دور کریں۔
سیمینار میں خطاب کرنے والوں میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ راغب حسین نعیمی، پروفیسر ڈاکٹر نور احمد شاہتاز، پروفیسر ڈاکٹر عاصم احمد، ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی اور ڈاؤ آرگن ڈونیشن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر توقیر عباس شامل تھے۔سیمینار میں فیکلٹی ممبران اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔اپنے استقبالیہ خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ اسلام نے انسانی زندگی کی حرمت پر بہت زور دیا ہے، اور اس طرح، اعضاء کی پیوند کاری محض ایک طبی عمل نہیں بلکہ انسانیت کی ایک اہم خدمت ہے۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب حسین نعیمی نے وضاحت کی کہ لائف سپورٹ ہٹانے کا کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے ڈاکٹروں کو دماغی موت کی تصدیق کرنی چاہیے۔علامہ راغب حسین نعیمی نے کہا کہ ایک بار جب دماغی موت کا اعلان ہو جائے تو وینٹیلیٹر ہٹانا جائز ہو جاتا ہے، اور اعضائ کا عطیہ پہلے سے رضامندی یا خاندان کی منظوری سے کیا جا سکتا ہے۔’ انہوں نے مزید کہا کہ ’ زیادہ بقا کے امکانات والے مریض کے لیے وینٹیلیٹر کا دوبارہ استعمال بھی جان بچانے والے عمل کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔علامہ محمد خان شیرانی نے تسلیم کیا کہ اسلام اعضاء کے عطیے کی اجازت دیتا ہے لیکن زور دیا کہ اخلاقی پیچیدگیوں کے پیش نظر اس عمل کو ’ انتہائی احتیاط کے ساتھ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ دیانتداری اور انصاف بہت اہم ہیں، خاص طور پر ایسے حساس معاملات میں۔علامہ شہنشاہ نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ اسلام زندگی کی حرمت کو بہت اہمیت دیتا ہے، اس لیے جانیں بچانے کے لیے اعضاء کا عطیہ جائز ہے، بشرطیکہ عطیہ دہندہ کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے طبی میدان میں ہونے والی نئی پیش رفتوں، بشمول جانوروں کے اعضاء کی انسانوں میں پیوند کاری کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ ’ انسانی جان بچانا عطیہ کرنے والے جانور کی حیثیت پر مقدم ہے۔’مفتی رمضان سیالوی نے دو نقصانات میں سے کم نقصان کا اصول بیان کرتے ہوئے کہا کہ اعضاء کا عطیہ جائز ہے ’ اگر میت کی حرمت کو برقرار رکھا جائے۔’ مفتی مظہر فرید نے بھی اسی خیال کا اظہار کرتے ہوئے عطیہ کرنے والے کی نیت اور ’ اعضاء کی احترام کے ساتھ دیکھ بھال ’ کی اہمیت پر زور دیا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
مالی سال 25-2024 میں تجارتی خسارہ 9 فیصد اضافے سے 26.27 ارب ڈالر تک جاپہنچا
-
چوہدری شافع حسین کا منڈی بہائوالدین کا دورہ ،محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا
-
ایک اور وعدہ وفا ہوگیا ، مریم نوازراشن کارڈ کی بدولت ہرمحنت کش مستفید ہوگا‘ملک فیصل ایوب کھوکھر
-
نوازشریف سے عمران خان کی ملاقات نہیں ہوسکتی، انہیں تو انکی فیملی نہیں پوچھتی، علیمہ خان
-
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کو یہ ریفرنسز الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیجنے کے لیے غلط مشورہ دیا گیا، رضا ربانی
-
گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پھٹنے کے خطرات میں اضافہ،محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کر دیا
-
وزیر اعظم کی ہدایت، ایران و عراق جانے والے زائرین کے ایشوز کے حل کیلئے قائم خصوصی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس
-
صدرمملکت کا کراچی میں عمارت گرنے کے سانحے پر دکھ کا اظہار
-
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس، کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا
-
محکمے روڈ میپ پر عملدرآمد کیلئے عملی اقدامات کریں، منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر نہ کی جائے، علی امین گنڈاپور
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
-
وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس، کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کا جائزہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.