حکومت کاروبار دوست پالیسیوں کے فروغ میں سنجیدہ ہے، وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر خان کی گوجرانوالہ ایکسپو 2025 ایس ایم ایز ٹریڈ فیئر کے دورہ کے موقع پر گفتگو

جمعہ 11 اپریل 2025 16:02

گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی برائے خزانہ و معیشت ہارون اختر خان نے گوجرانوالہ ایکسپو 2025 ایس ایم ایز ٹریڈ فیئر میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی جہاں انہوں نے گوجرانوالہ کی کاروباری برادری کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ شہر پاکستان کی صنعتی ترقی اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (جی سی سی آئی) کی جانب سے منعقدہ ایکسپو 2025 کے دوران ہارون اختر خان نے شہر کی متحرک اور پرجوش کاروباری سوچ کو سراہا اور گوجرانوالہ کو پاکستان میں ایس ایم ایز کا تیزی سے ترقی کرتا ہوا مرکز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرامکس، سینیٹری ویئر، پلاسٹک، ہوم اپلائنسز، اور خوراک و مشروبات جیسے شعبے نہ صرف مقامی سطح پر ترقی کر رہے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی پذیرائی حاصل کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہارون اختر خان نے پاکستان کی معیشت میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور کاروبار دوست پالیسیوں کے فروغ میں حکومت کی سنجیدگی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کا وژن کاروباری ماحول کو سہولت فراہم کرنے پر مبنی ہے ، ایز آف ڈوئنگ بزنس اور سہولت مراکز کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

دورے کے دوران ہارون اختر خان نے گوجرانوالہ میں تیار کردہ مصنوعات کے معیار کو بے حد سراہا۔ انہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر کا سفر کر چکا ہوں اور بین الاقوامی معیار کا بغور مشاہدہ کیا ہے اور آج یہاں جو ٹائلز، سیرامکس، سینیٹری فٹنگز، اور ہوم اپلائنسز دیکھیں، وہ واقعی قابلِ تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بہتری کی بدولت حکومت کی معاشی ٹیم کی کوششوں سے سود کی شرح اور بجلی کے نرخ کم ہونا شروع ہو گئے ہیں جو کہ سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے بلند ہو چکے تھے، اب کاروبار کے لئے آگے بڑھنا اور مسابقت قائم رکھنا آسان ہوتا جا رہا ہے۔

ہارون اختر خان نے پاکستان کے برآمدات پر مبنی صنعتی مستقبل پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیداواری لاگت کو کم کرنا، ٹیکس ڈھانچے کو علاقائی ہمسایہ ممالک کے مطابق لانا اور برآمد کنندگان کی مکمل معاونت فراہم کرنا ناگزیر اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر 1990 کی دہائی کی طرح ایک معاشی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کی شاندار کاوشوں کو سراہا اور دیگر صنعتی شہروں پر زور دیا کہ وہ بھی ایسے ایکسپوز کا انعقاد کریں تاکہ پاکستان کی صنعت و تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے، سرمایہ کاری کو متوجہ کیا جا سکے اور عالمی شراکت داریوں کو فروغ دیا جا سکے، اس قسم کے متحرک اقدامات ہی پاکستان کی برآمدات اور صنعتی ترقی کا مستقبل تشکیل دیں گے۔