سرینگر انتظامیہ نے میرواعظ کو گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی

جمعہ 11 اپریل 2025 16:59

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج پھر سرینگر میں گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد جانے سے روک دیا ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے میر واعظ کو سری نگر کے علاقے نگین میںرہائش گاہ پر نظر بند کر کے آج مسلسل دوسرے جمعہ کو جامع مسجد نہیں جانے دیا۔

میر واعظ نے ''ایکس''پر لکھا''مجھے آج پھر گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا، یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ حکام میرے بنیادی مذہبی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔''انہوں نے بھارت میں بڑھتے مذہبی جبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا''بھارت میں مسلمانوں کیلئے چیزیں تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں ، تازہ ترین معاملہ وقف ترمیمی بل کا ہے ، یہ بعید از قیاس نہیں کہ مسلمانوں کو مساجد میں داخل ہونے یا قبرستانوں میں اپنے پیاروں کی تدفین کیلئے پیشگی اجازت لینی پڑے ۔

(جاری ہے)

دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میر واعظ کی نظر بندی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذہبی آزادی کو سلب کرنے اور کشمیر کے ایک سرکردہ عالم دین کے کردار کو پس پشت ڈالنے کی دانستہ مہم کا حصہ ہے۔ انجمن نے کہا کہ یہ غیر جمہوری اور معاندانہ رویہ کشمیر کے مسلمانوں کے لیے شدید غم و غصہ کا باعث ہے ، یہ مذہبی اور شہری آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔