جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہو سکی ، مصری و فلسطینی ذرائع

حماس اپنے موقف پر قائم ہے کہ کسی بھی معاہدے کا حاصل جنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا،رپورٹ

منگل 15 اپریل 2025 10:55

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)غزہ میں اسرائیل کی طرف سے توڑ دی گئی جنگ بندی کے بعد قاہرہ میں مذاکراتی عمل بحال کیا گیا ۔ تاکہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی بھی زیر بحث آئے۔ مگر مصری اور فلسطین سے متعلق ذرائع نے کہاہے کہ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔عرب ٹی وی کے ذرائع کے مطابق حماس اپنے موقف پر قائم ہے کہ کسی بھی معاہدے کا حاصل جنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

جبکہ اسرائیل کا اصرار ہے کہ جب تک حماس کا عسکری ونگ غیر مسلح نہیں کیا جاتا جنگ کا خاتمہ نہیں کیا جائے گا۔ تاہم فلسطینی مزاحمت کار ہتھیار چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔اس بنیادی عدم اتفاق کے باوجود حماس سے سربراہ خلیل الحیہ نے قدرے لچک دکھاتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر جنگ بندی ہوتی ہے تو فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں کتنے اسرائیلی قیدی رہا کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

مصری ذرائع نے بتایاکہ جنگ بندی میں توسیع کے بدلے میں حماس سے کہا گیا ہے کہ وہ قیدیوں کی رہائی کی تعداد میں اضافہ کرے۔ نیتن یاہو کی سیکیورٹی کابینہ کے رکن نے بتایا' اسرائیل دس قیدیوں کی رہائی چاہتا ہے۔ جبکہ حماس صرف پانچ کو چھوڑنا چاہتا ہے تاہم حماس کی طرف سے کہا گیا قیدیوں کو رہا کیے جانے کی تعداد اہم مسئلہ نہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ قبضہ اپنے وعدے پورے کرتا ہے یا نہیں اور معاہدے پر عمل کرتا ہے یا نہیں۔

قبضہ کیا جنگ بندی معاہدے کی شقوں پر عمل کو روک کر پہلے کی طرح جنگ جاری رکھتا ہے۔ اس لیے لازم ہے کہ اسرائیل معاہدے کی روح کے مطابق پوری طرح عمل کرے اور اس کی ضمانت دی جائے کہ وہ عمل کرے گا۔مصری ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حماس نے اس تجویز کا جواب دینے کے لیے زیادہ وقت مانگا ہے۔