
چیئر پرسن ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی زیر صدارت پالیمنٹ کی "جینڈر مین سٹریمنگ" کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس
بدھ 16 اپریل 2025 21:00
(جاری ہے)
کمیٹی نے کہا کہ خواتین کو سرمائے تک رسائی نہیں ہے اس لیے ضمانت کی عدم موجودگی میں وہ مالیاتی خدمات نہیں سرانجام دے سکتیں۔ انہوں نے سٹیٹ بینک پر زور دیا کہ وہ خواتین کے لیے سرمائے تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے جامع اور عملی اقدامات کرے۔
اس کے علاوہ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سٹیٹ بینک کو مساوی پالیسی بنانےمیں سیاسی مدد فراہم کرے۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ بینکوں نے 13,116 سے زائد خواتین کو شامل کیا ہے اور مالیاتی اداروں کی افرادی قوت میں خواتین کے عملے کے تناسب کو 13 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 14.4 ملین خواتین نے فعال اکائونٹس کھولے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مائیکرو فنانس بینکوں کی خواتین قرض لینے والوں کی تعداد 912,000 سے بڑھ کر 2.6 ملین ہو گئی ہے۔ انہوں نے مالیاتی شمولیت میں صنفی تفاوت پر بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو مزید بتایا کہ اس وقت پاکستان میں 64 فیصد بالغ آبادی کے پاس باقاعدہ بینک اکائونٹ ہے۔ صنفی تقسیم کے لحاظ سے 81 فیصد مردوں کے مقابلے میں 47 فیصد بالغ خواتین کے پاس کم از کم ایک بینک اکائونٹ ہے۔ نتیجتاً، مالیاتی شمولیت میں صنفی فرق 34 فیصد ہے۔ سٹیٹ بینک نے حال ہی میں NFIS 2024-28 کا آغاز کیا جس میں مالی شمولیت کی سطح کو مزید 75 فیصد تک بڑھانے اور صنفی فرق کو 2028 تک 25 فیصد تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ خواتین کے لیے رعائتی فنانسنگ کے پروگراموں کے ذریعے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری مواقع فراہم کئے جائیں ۔ چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے وزیر اعظم کے خواتین کو بااختیار بنانے کے پیکیج 2024 کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ای سی پی نے تمام لسٹڈ کمپنیوں کے لیے اپنی سالانہ رپورٹوں میں صنفی تنخواہ کے فرق کا ڈیٹا ظاہر کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ ایس ای سی پی جون 2030 تک افرادی قوت میں خواتین کی نمائندگی کو تقریباً 28 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ صنفی شمولیت کو فروغ دینے کی اپنی کوششوں کے تحت ایس ای سی پی اب تمام درمیانے اور بڑی کمپنیوں سے اپنے بورڈز میں کم از کم ایک خاتون ڈائریکٹر کی تقرری کا مطالبہ کر رہا ہے جو کہ کمیٹی کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اچھا قدم تھا۔ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی عقیل ملک ، خواجہ اظہار الحسن منزہ حسن سینیٹر روبینہ قائم خانی سینیٹر سعدیہ عباسی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر خالدہ عتیب اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کے افسران نے شرکت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صنعتی اور مائنز ورکرز کے بچوں کیلئے اعلی تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کا اعلان
-
راولپنڈی میں پیکا ایکٹ کے تحت 10 سے 15 وکلاء کیخلاف مقدمہ درج
-
ایران اسرائیل کشیدگی، صرف 2 دن میں دنیا بھر کی 6 ہزار پروازیں منسوخ
-
وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
-
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کمیٹی تشکیل، کمیٹی ہفتہ وار بنیاد پر اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی
-
وفاق نے خیبر پختونخوا کو ترقیاتی بجٹ میں یکسر طور پر نظر انداز کیا ہے،مزمل اسلم
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے‘حافظ نعیم الرحمن
-
وفاقی وزیر صحت کا میڈیکل ڈیوائسز کی مقامی تیاری پر زورامپورٹ پر انحصار ختم
-
خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے کیلئے پی آئی ٹی بی کا کردارقابلِ ستائش ہے، مریم نواز
-
ہم سب ملکر پاکستان کو ہر قسم کے بحران سے نکالیں گے، پاکستان ہے تو ہم ہیں، دانیال چوہدری
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے وزیر خارجہ ملائیشیا محمد بن حاجی حسن کی ملاقات
-
کراچی کے عوام کو لیاری ایکسپریس وے کو دوبارہ خوبصورت بنا کر تحفہ دیں گے، عبدالعلیم خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.