Live Updates

عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کوانتہائی غیر منصفانہ اور بے ہودہ قرار دیدیا

تنخواہ دار طبقے پر بڑھتا ہوا بوجھ صرف اسی صورت میں کم ہو سکتا ہے جب ٹیکس نیٹ بڑھا کر تمام آمدن کو اس میں شامل کیا جائے،جائیداد کو موثر طریقے سے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور اس کا درست اندراج و ٹیکس لگایا جائے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 17 اپریل 2025 11:11

عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کوانتہائی غیر منصفانہ اور بے ہودہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل 2025)عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کوانتہائی غیر منصفانہ اور بے ہودہ قرار دیدیا، تنخواہ دار طبقے پر بڑھتا ہوا بوجھ صرف اسی صورت میں کم ہو سکتا ہے جب ٹیکس نیٹ بڑھا کر تمام آمدن کو اس میں شامل کیا جائے،عالمی بینک کے مطابق جائیداد کو موثر طریقے سے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور اس کا درست اندراج و ٹیکس لگایا جائے۔

عالمی بینک کامزید کہنا ہے کہ محصولات کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ نظام سے قلیل مدتی فائدے تو حاصل ہو رہے ہیں لیکن طویل مدتی آمدنی کے مواقع ضائع ہو رہے ہیں۔ورلڈ بینک کے لیڈ کنٹری اکنامسٹ ٹوبیاس ہاک نے اسلام آباد میں پائڈ کے زیر اہتمام ہونے والی کانفرنس میں کہا کہ زرعی آمدنی پر صوبائی سطح پر ٹیکس ایک مثبت قدم ہے۔

(جاری ہے)

اب جائیداد کے شعبے کو بھی درست طریقے سے رجسٹر اور ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہیے۔پائڈ کے وائس چانسلر ندیم جاوید نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ 24 کروڑ کی آبادی میں صرف 50 لاکھ لوگ ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں اور زیادہ تر ٹیکس جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شکل میں وصول کیا جاتا ہے۔اس موقع پر پائڈ کے وائس چانسلر ندیم جاوید نے انکشاف کیا کہ ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد کمیشن کی صورت میں ضائع ہو جاتا ہے کیونکہ آڈیٹر جنرل پاکستان  کے بغیر 5 سے7 فیصد کمیشن دیے کوئی بل کلیئر نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس نظام انصاف کے اصولوں کے لحاظ سے غیر منصفانہ ہے۔ اگر ملک صرف 50 لاکھ فائلرز کے ساتھ چلتا رہا تو اس سے کوئی دیرپا حل ممکن نہیں۔پاکستان کا ٹیکس نظام انصاف کے اصولوں کے لحاظ سے غیر منصفانہ ہے اگر ملک صرف 50 لاکھ فائلرز کے ساتھ چلتا رہا تو اس سے کوئی دیرپا حل ممکن نہیں۔تقر یب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ جائیداد کے شعبے کو بھی درست طریقے سے رجسٹر اور ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہیے۔ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور تمام آمدن شامل کرنا تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات