فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی میں ڈائریکٹر جنرل ہائوسنگ اتھارٹی کی زیر نگرانی اجلاس کا انعقاد

جمعرات 17 اپریل 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2025ء) فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی میں جمعرات کو ڈائریکٹر جنرل ہائوسنگ اتھارٹی کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال کی زیر نگرانی خصوصی اجلاس ہوا۔ ترجمان کے مطابق چیف انجینئر اور ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے ڈائریکٹر جنرل کو تمام پروجیکٹس کی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران ڈائریکٹر جنرل ہائوسنگ اتھارٹی نے تمام پروجیکٹس کو جلد از جلد مکمل کرنے کی سخت ہدایات جاری کیں۔

ڈائریکٹر جنرل ہائوسنگ اتھارٹی نے تمام افسران کو ہفتہ وار رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں اور کہا کہ شفافیت اور موثر حکمت عملی کو ہر حال میں اپنایا جائے تاکہ ہر پاکستانی کیلئے اپنے گھر کا خواب اس کی دسترس میں ہو اور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی افسران سرکاری ملازمین کو رہائشی سہولیات دینے کے پرعزم رہیں۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل ہائوسنگ اتھارٹی نے جے وی ونگ کو نئی جے وی پالیسی منظور ہونے پر مبارکباد دی۔اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہائوسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) نے نجی شعبے کے سرمایہ کاروں، بلڈرز اور ڈیولپرز کو جوائنٹ وینچر (JV) منصوبوں کے لیے اظہار دلچسپی (EOI) جمع کروانے کی دعوت دی ہے۔ یہ اقدام حکومتی ہاؤسنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے فروغ، جدید رہائشی سہولیات کی فراہمی اور باہمی اشتراک سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے کیا گیا ہے۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی نے (FGEHA Jv & PPP Rules 2025) کے تحت ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری بھی دے دی جس میں پارٹنرز کو زمین، پلاٹس اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ پیش کردہ ماڈلز میں لینڈ شیئرنگ، اینڈ پروڈکٹ، اور مارکیٹ اورینٹڈ JV ماڈلز شامل ہیں ڈائریکٹر جنرل نے ڈائریکٹر جے وی اور ڈائریکٹر پلاننگ کو کو کہا کہ نئی جے وی پالیسی آگئی ہے۔

اس کے مطابق تمام انویسٹرز اور بلڈرز کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں اور ان کو میرٹ اورقانون کے مطابق تمام تر سہولیات دیکر ان سے ز یادہ سے زیادہ پروجیکٹ ہاؤسنگ اتھارٹی میں کیے جائیں تاکہ جو ہماری ویٹنگ لسٹ ہے ہم زیادہ سے زیادہ الاٹمنٹ کر سکیں۔ میٹنگ کے اختتام پر ڈائریکٹر جنرل ہاؤسنگ اتھارٹی نے ڈائریکٹر لا ء کوہدایت دی گئی کہ پروجیکٹس کے حوالے سے جو بھی قانونی ایشوز ہیں یا کوئی عدالتوں میں کیسز ہیں اس کو بھی جلدی قانونی طریقے سے عدالتوں سے ختم کرایا جائے۔