’اقرباء پروری‘ ؟، مصباح الحق کے بیٹے کی گریڈ ٹو کرکٹ کیلئے سلیکشن نے تنازع کھڑا کر دیا

فہام الحق فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایچ ای سی کے لیے کھیلنے کے بعد اب گریڈ II ٹورنامنٹ میں اذلان ٹریڈرز کی نمائندگی کر رہے ہیں

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 18 اپریل 2025 14:14

’اقرباء پروری‘ ؟، مصباح الحق کے بیٹے کی گریڈ ٹو کرکٹ کیلئے سلیکشن ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 اپریل 2025ء ) سابق پاکستانی کرکٹر مصباح الحق کے بیٹے فہام الحق کو اس سیزن میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کے باوجود پریذیڈنٹ ٹرافی گریڈ-II ٹورنامنٹ کے لیے منتخب ہونے کے بعد تنقید کا سامنا ہے جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے طے کردہ ڈومیسٹک قوانین کے خلاف نظر آتی ہے۔
روایتی طور پر پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ کے ضوابط کھلاڑیوں کو ایک ہی سیزن میں فرسٹ کلاس اور گریڈ II دونوں مقابلوں میں حصہ لینے سے منع کرتے ہیں۔

یہ اصول منصفانہ مواقع اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے لیے واضح راستہ کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ 
تاہم پی سی بی کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس سال خاص طور پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی ٹیم کو اپنے کھلاڑیوں کو "زیادہ مواقع فراہم کرنے" کے لیے ایک استثنا دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

فہام الحق جو پہلے فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایچ ای سی کے لیے کھیلتے تھے اب گریڈ II ٹورنامنٹ میں اذلان ٹریڈرز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

 
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی فہام کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے جو انڈر 19 اور فرسٹ کلاس کی سطح پر محدود کارکردگی کے باوجود اعلیٰ سطح کے مواقع حاصل کر رہے ہیں۔
اس اقدام نے انصاف اور شفافیت کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں اور بہت سے لوگوں نے پوچھا ہے کہ صرف ایچ ای سی اور اذلان ٹریڈرز کی ٹیموں کو ہی یہ لچک کیوں دی گئی جبکہ مختلف ٹیموں کے دیگر نوجوان کھلاڑی اصل قوانین کے پابند ہیں۔

مصباح اور ان کے بیٹے کے ارد گرد کے تنازعہ نے پاکستانی کرکٹ میں خاندانی رابطوں کے اثر و رسوخ پر بحث کو دوبارہ شروع کر دیا ہے جس میں کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ طاقتور پس منظر رکھنے والوں کے لیے اصول زیادہ آسانی سے جھک جاتے ہیں۔ جیسے جیسے سیزن آگے بڑھتا ہے سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ آیا یہ رعایت مستقبل کے انتخاب کے لیے کوئی مثال قائم کرتی ہے اور کیا اسی طرح کے مواقع پورے ڈومیسٹک سرکٹ کے دیگر مستحق نوجوان کرکٹرز کو بھی فراہم کیے جائیں گے۔