اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم

عدالت میں ایک اور آئینی درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور گروپ) کی جانب سے دائر کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 اپریل 2025 12:06

اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف تمام درخواستیں یکجا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر کر دی گئی، نئی درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور گروپ) کی جانب سے دائر کی گئی جسے عدالت نے پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیا، جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ اس درخواست کو آئندہ تاریخ پر مرکزی کیس کے ساتھ مقرر کیا جائے۔

بتایا جارہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستیں پہلے سے زیر سماعت ہیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین سے تحریری جوابات طلب کرتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت مرکزی کیس کے ساتھ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئےسماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 22 جنوری کو پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا، دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (ترمیمی) بل 2025 میں سیکشن 26 (اے) کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت آن لائن ’جعلی خبروں‘ کے مرتکب افراد کو سزا دی جائے گی، ترمیمی بل میں کہا گیا کہ جو بھی شخص جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلاتا ہے یا کسی دوسرے شخص کو بھیجتا ہے جس سے معاشرے میں خوف یا بےامنی پھیل سکتی ہے تو اسے تین سال تک قید، 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔

پیکا ایکٹ ترمیمی قانون 2025 میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہوگا، صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاتر قائم کیے جائیں گے، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن اور رجسٹریشن کی منسوخی، معیارات کے تعین کی مجاز ہوگی، سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کی سہولت کاری کے ساتھ صارفین کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنائے گی، پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کے علاوہ متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہوگی، سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں کا متاثرہ فرد 24 گھنٹے میں اتھارٹی کو درخواست دینے کا پابند ہو گا۔