پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست، والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم

والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت

منگل 22 اپریل 2025 21:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولش خاتون کی بچی حوالگی درخواست پر والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے پولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت کی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔

بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہی ۔

(جاری ہے)

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے 4سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اس کی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے، بچی کا والد دو سال سے اس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں ،والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔

عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔بعد ازاں عدالت نے والد کو بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی، عدالت نے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16جون کو ہونیوالی سماعت کی پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 9 جولائی تک ملتوی کردی۔