بھارت نے پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ اورپائلٹ کہاں ہیں ،ابھی تک پاکستان نے بھارت پر فضائی حملہ نہیں کیا صرف چھوٹے ہتھیاروں سے بھارتی فوجی چوکیوں پر جوابی کارروائی کی جا رہی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

جمعہ 9 مئی 2025 22:49

بھارت نے  پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ اورپائلٹ  کہاں ہیں ،ابھی ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نے ڈرون یا راکٹ حملے کا آغاز نہیں کیا، نہ ہی کوئی فضائی حملہ کیا، صرف چھوٹے ہتھیاروں سے بھارتی فوجی چوکیوں پر جوابی کارروائی کی جا رہی ہے، بھارت نے مہم چلائی کہ پاکستان نے ڈرون، فضائی حملے کیے، جو جھوٹ اور افسانہ ہے، 21 ویں صدی کی جنگ میں ہر حملے کا الیکٹرانک ثبوت ہوتا ہے، اگر پاکستان نے کوئی میزائل حملہ کیا ہوتا تو اس کا کوئی الیکٹرانک ثبوت ہوتا، پہلگام واقعے کو جواز بنا کر کی جانے والی جارحیت پر بھارت کو جج، جیوری اور سزا دینے والا بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وہ جمعہ کو ترک میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور گولہ باری کی جا رہی ہے، بھارتی افواج جان بوجھ کر پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جن بھارتی پوسٹوں سے شہریوں پر فائرنگ ہو رہی ہے صرف ان ہی پوسٹوں پر جوابی کارروائی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی دعویٰ ہے انہوں نے پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ کہاں ہے؟ اگر ان کے پاس ہمارے پائلٹ ہیں تو وہ کہاں ہیں؟ بھارت نے وہاں پر بین الاقوامی میڈیا کو خاموش کر دیا ہے، اب بھارتی میڈیا فرضی کہانیاں بنا رہا ہے جو مضحکہ خیز بن چکی ہیں، جب ہم جواب دیں گے تو دنیا خود سن لے گی، ہمیں بھارتی میڈیا کی ضرورت نہیں ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت دہشتگردی کے واقعات کو بہانہ بنا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کے بعد غیر جانبدار، شفاف تحقیقات کی پیشکش کی تھی، بھارت نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کرانے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں 6 مختلف مقامات پر عبادت گاہوں پر حملے کیے، بھارت نے بغیر ثبوت عورتوں، بچوں اور بزرگوں کو نشانہ بنایا، پاکستان نے بھارتی الزامات کی سختی سے تردید کی ہے، بھارتی دعوے کے ثبوت نہیں دیکھے، ایسا کوئی ثبوت موجود ہی نہیں، بھارت کو جج، جیوری اور سزا دینے والا بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔