برطانوی طیارہ بردار جہاز بحر ہند اور بحر الکاہل میں جنگی گروپ کی قیادت کرے گا

بدھ 23 اپریل 2025 12:48

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)برطانیہ کی شاہی بحریہ کا مرکزی اور جدید طیارہ بردار جہازایچ ایم ایس پرنس آف ویلز جلد ہی ایک اہم مشن پر بحرِ ہند اور بحر الکاہل کی جانب روانہ ہونے والا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ جہاز ایک کثیر ملکی بحری جنگی گروپ کی قیادت کرے گا، جس کا مقصد دنیا کو یہ دوٹوک پیغام دینا ہے کہ ہم اپنے عزم میں سنجیدہ ہیں۔

طیارہ بردار جہاز، جس کی مالیت 3 ارب پائونڈ (تقریبا 4 ارب ڈالر)ہے، آٹھ ماہ پر محیط ایک بڑے مشن کی قیادت کرے گا، جس میں برطانیہ، ناروے اور کینیڈا کے جنگی بحری جہاز شامل ہوں گے۔یہ مشن بحیرہ روم، مشرقِ وسطی، جنوب مشرقی ایشیا، جاپان اور آسٹریلیا تک پھیلا ہوا ہو گا۔ اس میں تقریبا 40 ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقیں، کارروائیاں اور سرکاری دورے شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

پورٹسماتھ بندرگاہ کے قریب ہزاروں خاندانوں اور حامیوں کے جمع ہونے کی توقع ہے، جو 65 ہزار ٹن وزنی اس جنگی جہاز کو الوداع کہنے آئیں گے۔ اس روانگی کے موقع پر شاہی بحریہ کی تباہ کن جنگی کشتیایچ ایم ایس ڈونٹلس بھی طیارہ بردار جہاز کے ساتھ روانہ ہو گی۔بعد میں ناروے کی دو جنگی کشتیاں بھی اس بیڑے کا حصہ بنیں گی، جب کہ برطانیہ اور کینیڈا کی فریگیٹس بھی پلیموتھ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مشن میں شامل ہوں گی۔

یہ بحری جنگی گروپ (سی ایس جی ) مکمل تب ہوگا جب شاہی بحریہ کی امدادی کشتیآر ایف اے ٹائیڈسپرنگ بھی اس میں شامل ہو جائے گی۔علاوہ ازیں،آپریشن ہائی ماسٹ کے نام سے جاری اس مشن کے دوران دیگر بحری جہاز اور ممالک بھی مرحلہ وار اس کارروائی میں شریک ہوں گے۔روانگی کے بعد کے دنوں میں 18 برطانوی ایف-35 بی لڑاکا طیارے بھی طیارہ بردار جہاز پر شامل کیے جائیں گے، اور توقع ہے کہ مشن کے دوران یہ تعداد 24 طیاروں تک پہنچ جائے گی۔اسی کے ساتھ ساتھ، متعدد ہیلی کاپٹرز اور ڈرون طیارے بھی اس بحری بیڑے کا حصہ بنیں گے۔