چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی زیرِ صدارت انسداد پولیو مہم کا جائزہ اجلاس

انسداد پولیو مہم کے چار روزہ اعدادوشمار، کوریج، ڈیٹا پر مبنی تقابلی جائزے اور درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی گئی

جمعہ 25 اپریل 2025 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2025ء)خیبرپختونخوا میں جاری اپریل کی انسداد پولیو مہم کے جائزے کے لئے اعلیٰ سطح کا دوسرا اجلاس چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت، کوآرڈی نیٹر صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی)، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس افسران، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران سمیت نیشنل ای او سی حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس میں انسداد پولیو مہم کے چار روزہ اعدادوشمار، کوریج، ڈیٹا پر مبنی تقابلی جائزے اور درپیش چیلنجز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈی نیٹر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ مؤثر عوامی شراکت داری کے تحت مقامی عمائدین اور بااثر شخصیات کی شمولیت سے پولیو مہم کی کامیابی میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شام کے وقت ہونے والے روزانہ کی بنیاد پر جائزہ اجلاسوں کی صورتحال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

چیف سیکرٹری نے اجلاس کو بتایا کہ وہ خود روزانہ کی بنیاد پر مہم کی نگرانی کر رہے ہیں اور تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو شام کے جائزہ اجلاسوں میں باقاعدہ شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اُن 276 یونین کونسلز کا بھی جائزہ لیا جنہیں چیلنجنگ قرار دیا گیا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مہم کے آخری دو روز ان بچوں تک پہنچنے کے لئے مختص کئے گئے ہیں جو کسی بھی وجہ سے ویکسینیشن سے رہ گئے ہیں، جبکہ اس حوالے سے سخت مانیٹرنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی بچہ حفاظتی قطرے پلانے سے محروم نہ رہ جائے۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ بہتری کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ مائیکرو پلانز پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے تمام اضلاع کو ہدایت کی کہ اپریل کی مہم کی کارکردگی کا تقابلی جائزہ لیا جائے، فیلڈ ٹیموں سے فیڈ بیک حاصل کی جائے اور آئندہ مہم کی موثر منصوبہ بندی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہم کے بعد بھی ان بچوں تک پہنچنے کا عمل جاری رہے گا جو کسی بھی وجہ سے ویکسینیشن سے رہ گئے ہوں۔اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ اپریل کی چار روزہ مہم کے دوران فروری کی مہم کے مقابلے میں 1 لاکھ 68 ہزار 159 زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔