
نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان میں ہر سال 100 طلبا و طالبات اور کسانوں کو شہد کی مکھیاں پالنے کی تربیت دی جاتی ہے،ڈاکٹر مدثر علی
اتوار 27 اپریل 2025 10:20
(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ یہ کاروبار بہت منافع بخش ہے۔
ایک چھتہ سالانہ 20 سے 25 کلو گرام شہد پیدا کرتا ہے جس سے 15 ہزار سے 25 ہزار تک منافع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق 21 گرام شہد یا ایک چمچ میں 64 کیلوریز موجود ہوتے ہیں۔ اس میں کیلشیم، میگنیز، میگنیشیم فاسفورس ،وٹامن زنک اور پوٹاشیم کے غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہیں ۔ ڈاکٹر مدثر نے کہا کہ شہد بہترین قدرتی غذا ہے ۔اس میں موجود اینٹی بیکٹیریل خصوصیات زخموں اور گلے کی سوزش سمیت قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں ۔ دل اور جلد پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ قدرتی شہد جنگلات اور پہاڑوں سے حاصل کیا جاتا ہے جس میں وٹامنز اور منرلز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے ۔مختلف پھولوں کی اقسام کا مرکب ہونے کی وجہ سے اس میں شفائی خصوصیات زیادہ ہوتی ہیں، جبکہ مصنوعی شہد کی مکھیوں کو مصنوعی چھتوں میں مخصوص پھولوں یا فصلوں کے قریب رکھا جاتا ہے۔ اگرچہ مصنوعی شہد بھی غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے تاہم اس میں غذائی اجزاء قدرتی سے کم ہوتے ہیں ۔انہوں نے شہد کی مکھیوں کے فوائد بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مکھیاں شہد بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ پھلوں اور سبزیوں کی باراوری ممکن بناتی ہیں ،ماحولیاتی توازن میں بھی مکھیوں کا قابل قدر کردار ہے۔ موسمیاتی تبدیلی ،درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ ،کیمیکل سپرے جیسے عوامل شہد کی مکھیوں اور ان کی پیداوار پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہد کی مکھیوں کی بہتر پیداوار کے لیے درجہ حرارت 20 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہونا ضروری ہے۔ ان کے لیے موسم بہار سب سے بہتر اور موزوں موسم ہے۔ بارش اور شدید سردیاں اس کی خوراک اور پیداوار کو متاثر کرتی ہیں۔شہد کی پیداوار میں اضافے کےلئے خواتین بھی اپنا کردار ادا کر سکتیں ہیں اور گھروں یا چھتوں پر شہد کی مکھیوں کو پال کر شہد کی صنعت اور ملکی معیشت میں اضافہ کیا جا سکتا یے۔ شہد کی مکھیوں کی اقسام بتاتے ہوئے ڈاکٹر مدثر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں شہد کی مکھیوں کی اقسام تقریبا 20 ہزار سے زائد ہیں ،جس میں چار اقسام اہم ہیں ۔یورپی مکھی، جنگلی مکھی، چھوٹی مکھی اور ایشین مکھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں مکھی پال حضرات کی تربیت اور جدید فارمنگ کے طریقوں سے اگاہی کے لیے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی سمیت زرعی محکمے، نرسریاں اور مقامی ادارے تربیت اور معاونت فراہمت کر رہے ہیں ۔اگر کوئی ادارہ یا فرد شہد کا کاروبار کرنا چاہتا ہے تو زرعی اداروں سمیت نرسریاں بھی ابتدائی تربیت، سامان اور مکھیوں کی کالونیاں مہیا کرتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یونیورسٹی خود تجارتی بنیادوں پر مکھیوں کی افزائش یا شہد کی فروخت نہیں کرتی بلکہ یہ سرگرمی تعلیمی اور تحقیقی مقاصد تک محدود ہے ۔ اس کاروبار کے فروغ کے لیے ایم این ایس یونیورسٹی میں ورکشاپس سیمینارز اور ماحولیاتی اثرات کے حوالے سے اگاہی فراہم کی جاتی ہے۔ ڈاکٹر مدثر نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر شہد کی مکھیاں دنیا سے ختم ہو جائیں تو انسانی بقا کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جیو سوسائٹی آف لندن کے مقالے میں سائنس دانوں کی تحقیق کے مطابق ان مکھیوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے, جس کے باعث غذائی اور ماحولیاتی عدم توازن پیدا ہو سکتا ہے ۔اس صورتحال سے بچنے کےلئے حکومتی اقدامات ناگزیر ہیں۔ شہد کی مکھیوں کو بیماریوں اور سخت موسمی اثرات سے بچانے کےلئے تحفظ ،شہد کی صنعت کے فروغ کےلئے مکھی پال حضرات کو بلا سود قرضے کی فراہمی، کوالٹی کنٹرول لیبارٹریز اور برآمدات کے مراکز کا قیام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے ۔
مزید زراعت کی خبریں
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
-
مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
-
اونٹ پال ممالک میں پاکستان دنیا کا 8 واں بڑا ملک ہے، ماہرین ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز
-
پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
-
زیتوں کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کرکے خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں،ماہرین جامعہ زرعیہ
-
پی سی جی اے کے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق 15 ستمبر2025 تک ملک کی جینگ فیکٹریوں میں 297751 گانٹھ کپاس آمد ہوئی ہے۔ چئیرمین (ایف پی سی سی آئی ) ملک سہیل طلعت
-
ملک میں کھاد کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان
-
دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت متاثرہ پودے زمین میں تلف کرنے کی ہدایت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
دھان کی کاشت کیلئے پنیری اکھاڑنے سے ایک دو روز پہلے اسے پانی لگادیں تاکہ زمین نرم ہوجائے،لیاقت علی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.