بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے والے 3 ملزم گرفتار

گرفتار ملزمان انسانی سمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث ہیں جو شہریوں سے بھاری رقوم لے کر روپوش ہوگئے تھے

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 اپریل 2025 12:35

بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے والے 3 ملزم گرفتار
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اپریل 2025ء ) وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے گوجرانوالہ نے کامونکی اور نارووال میں کارروائیاں کرتے ہوئے 3 انسانی سمگلرز کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان تنویر، قیصر اور اختر انسانی سمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث ہیں جو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورتے ہیں۔

ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم تنویر اخترسے 3 پاکستانی پاسپورٹ برآمد ہوئے جس پر پوچھ گچھ کے دوران ملزم تسلی بخش جواب نہ دہ سکا، ملزم متعدد شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کیلئے فی کس 40 سے 50 لاکھ روپے لیتا تھا، اسی طرح ملزم قیصر نے شہری کو رومانیہ ملازمت کیلئے بھجوانے پر ساڑھے 19 لاکھ روپے لیے جب کہ ملزم اختر علی نے بھی ایک شہری کو بھجوانے کے لیے 54 لاکھ روپے سے زائد ہتھیائے، گرفتارملزمان بھاری رقوم لے کر روپوش ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ملتان سے بھی انسانی سمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی ، اس سلسلے میں ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل ملتان نے انسانی سمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کیا جس کے نام کی شناخت محمد جاوید سے ہوئی، ملزم محمد جاوید کو چھاپہ مار کاروائی میں بورے والا، ضلع وہاڑی سے گرفتار کیا گیا ، ملزم محمد جاوید نے شہری کو جرمنی ملازمت کے ویزے پر بھجوانے کے نام پر 26 لاکھ 50 ہزار روپے وصول کیے لیکن ملزم شہری کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہااور روپوش ہو گیاجس کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔

علاوہ ازیں ایف آئی اے نے جعلی پروٹیکٹر پر قطر جانے کی کوشش کرنے والے ملزم کو آف لوڈ کردیا، ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ائرپورٹ پر کارروائی کرکے جعلی سفری دستاویزات پر قطر جانے والے مسافر کو آف لوڈ کیا، آف لوڈ کیے جانے والے مسافر کی شناخت محمد ریحان کے نام سے ہوئی، مسافر جعلی پروٹیکٹر سٹمپ پر ورک ویزا کے ساتھ قطر جارہا تھا۔

بتایا جارہا ہے کہ امیگریشن کلئیرنس کے دوران مسافر کی دستاویزات مشکوک پائی گئیں، دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران مسافر کی جانب سے پیش کیا گیا ای پروٹیکٹر جعلی پایا گیا، ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر نے ای پروٹیکٹر کے لیے نہ تو خود درخواست دی اور نہ ہی فنگر پرنٹس دیئے، گرفتار مسافر ایجنٹ واجد شاہ سے رابطے میں تھا، مذکورہ ایجنٹ نے اُسے ای پروٹیکٹر، ویزہ اور ایمپلائمنٹ کنٹریکٹ فراہم کیا، بیورو آف امیگریشن نے ای پروٹیکٹر کے مکمل طور پر جعلی ہونے کی تصدیق کی۔