Live Updates

پاکستان: موسمیاتی تبدیلی ملیریا میں اضافہ کا سبب، ڈبلیو ایچ او

یو این بدھ 30 اپریل 2025 03:30

پاکستان: موسمیاتی تبدیلی ملیریا میں اضافہ کا سبب، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 اپریل 2025ء) عالمی ادارہ صحت اور پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ملیریا کی صورتحال کو بدتر کر رہی ہے اور ملک میں سالانہ 20 لاکھ سے زیادہ کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔

عالمی یوم ملیریا جو 25 اپریل کو منایا جاتا ہے کے موقع پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور پاکستان کے قومی ادارہ برائے صحت عامہ نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ملک میں ملیریا کا پھیلاؤ بڑھا رہی ہے۔

ڈبلیو ایچ اور پاکستان نے تمام متعلقہ فریقین سے کہا ہے کہ وہ ملک اور خطے کے لیے بڑھتے ہوئے خطرے کو روکنے کے لیے فوری طور پر اپنی کوششیں تیز کریں۔

پاکستان میں 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں 2022 سے 2024 کے تین سالوں کے دوران ملیریا کے 66 لاکھ اضافی مریض سامنے آئے۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ مشکلات کے باوجود پاکستان میں ایچ آئی وی، تپ دق اور ملیریا کے خلاف جنگ میں عالمی فنڈ کی مالی مدد سے گزشتہ ایک دہائی کے دوران روک تھام اور علاج کے حوالے سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔

2024 میں پاکستان میں 1 کروڑ 14 لاکھ سے زائد ملیریا کے ممکنہ شکار افراد کی تشخیص کی گئی اور 20 لاکھ تصدیق شدہ مریضوں کو علاج فراہم کیا گیا۔

© WFP/Shehzad Noorani
پاکستان میں سال 2022 میں آئے سیلاب میں گھر بہہ جانے کے بعد ایک خاندان کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہے (فائل فوٹو)۔

ملیریا پر قابو پانا ممکن

اس کے علاوہ ملک کے ملیریا سے متاثرہ 22 سے زیادہ اضلاع میں کیڑے مار ادویات سے صاف کی گئی 78 لاکھ مچھر دانیاں تقسیم کی گئیں، جن سے مریضوں کی تعداد 2023 کے 27 لاکھ کے مقابلے میں کم ہو کر 2024 میں 20 لاکھ رہ گئی۔

پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر داپینگ لو نے کہا کہ ان کا ادارہ ملیریا کی روک تھام اور علاج کے ذریعے جانیں بچانے کے لیے پاکستان کے ساتھ شراکت پر فخر محسوس کرتا ہے، اور اس اشتراک نے ثابت کیا ہے کہ ملیریا کی روک تھام پر سرمایہ کاری کرنے سے جانیں بچتی ہیں، لیکن یہ بھی دیکھ جا رہا ہے کہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی اس حوالے سے پیش رفت میں رکاوٹ ڈال رہی ہے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے اور دنیا کے لیے بھی خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملیریا کا خاتمہ ممکن ہے اگر تمام متعلقہ فریقین احتیاطی تدابیر اور علاج معالجہ پر سرمایہ کاری کریں اور موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے نئے خطرات سے مطابقت پیدا کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کریں۔

موسمیاتی تبدیلی کے اثرات

80 وبائی اضلاع میں واقع 5 ہزار 575 طبی مراکز کے اعداد و شمار کے مطابق، موسمیاتی تبدیلی اور اس سے منسلک اثرات جیسے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور سیلاب نے پاکستان میں بیماریوں میں اضافے اور وبائیں پھوٹنے کا نمایاں خطرہ پیدا کر دیا ہے۔

© UNICEF/A. Sami Malik
بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو طبی دیکھ بھال فراہم کی جا رہی ہے (فائل فوٹو)۔

اس بڑھتے ہوئے رجحان کو دیگر کثیر الجہتی عوامل بھی تقویت دے رہے ہیں جیسے کہ بڑھتی ہوئی غربت، معیاری ضروری تشخیصی اورعلاج کی خدمات تک رسائی کی کمی، اور بلوچستان، قبائلی اضلاع اور خیبر پختونخوا میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال، نیز صوبہ سندھ میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی محدودیت۔

پاکستان کے وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ ملیریا ایک بڑا عالمی خطرہ ہےاور یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی ملک میں اس خطرے اور مریضوں کی تعداد دونوں کو بڑھا رہی ہے۔

مسائل کے باوجود پاکستان اس بیماری کے خاتمے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ یہ صرف صحت کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہر قوم کے لیے ایک صحت مند، زیادہ مساوی، محفوظ اور خوشحال مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات