میانمار: زلزلے کے ایک ماہ بعد بھی جھٹکے جاری رہنے سے لوگ خوفزدہ

یو این بدھ 30 اپریل 2025 02:15

میانمار: زلزلے کے ایک ماہ بعد بھی جھٹکے جاری رہنے سے لوگ خوفزدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 اپریل 2025ء) میانمار میں ایک ماہ قبل آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے سے متاثرہ لوگوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اس آفت میں کم از کم 3,800 لوگ ہلاک اور 5,100 زخمی ہوئے ہیں جبکہ زلزلے کے متواتر ثانوی جھٹکوں سے ملک بھر میں خوف کا ماحول ہے۔

امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ زلزلے سے بری طرح متاثرہ علاقوں میں 63 لاکھ لوگوں کو مدد کی اشد ضرورت ہے۔

عمارتیں تباہ ہو جانے اور مزید زلزلے آنے کے خوف سے لوگ کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ صاف پانی کی شدید قلت ہے اور شہری خدمات کی فراہمی میں خلل آیا ہے۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرین کے تحفظ اور بحالی کے لیے مزید وسائل فراہم کرے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز (آئی ایف آر سی) نے بتایا ہے کہ گزشتہ اتوار کی رات 4.4 شدت کا زلزلہ آنے سے لوگوں اور امدادی کارکنوں میں خوف پھیل گیا۔

خوف اور ضروریات

میانمار میں 'اوچا' کی نمائندہ کرسٹینا پاول نے کہا ہے کہ ملک پر عالمی برداری کی توجہ کم ہو گئی ہے جبکہ زلزلہ متاثرین کو اپنی زندگی بحال کرنے کے لیے مدد کی ضرورت ہے جبکہ اس آفت نے پہلے سے سنگین مسائل کا شکار لوگوں کی زندگی مزید تنگ کر دی ہے۔ لوگ اپنے گھروں کو واپس جانے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ زلزلے کے ثانوی جھٹکوں سے ان کے مکان منہدم ہو سکتے ہیں۔

ملک کے جنوبی علاقے منڈلے اور باگو سمیت زلزلے سے بری طرح متاثرہ علاقوں میں بہت سے لوگوں کو گزشتہ ستمبر میں غیرمعمولی سیلاب کا سامنا بھی ہوا تھا۔ حالیہ زلزلے نے ان جگہوں پر مزید تباہی پھیلا دی ہے۔

اندازوں کے مطابق زلزلے سے ملک میں 55 ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ 'اوچا' نے بتایا ہے کہ زلزلہ متاثرین میں مقامی لوگوں کی جانب سے خوراک اور گھریلو ضرورت کی اشیا تقسیم کی جا رہی ہیں۔

لیکن ضروریات بہت زیادہ ہیں اور بڑے پیمانے پر پناہ کے سامان، خوراک، صحت و صفائی کے لیے درکار اشیا کی اشد ضرورت ہے۔

متاثرین کے لیے امدادی اقدامات

گزشتہ مہینے کے دوران 'آئی ایف آر سی' نے 110,000 سے زیادہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی، طبی سازوسامان، خیموں کے لیے ترپالیں اور خواتین و بچوں کی خصوصی ضرورت کا سامان مہیا کیا ہے۔

امدادی اداروں نے ملک میں 250 میٹرک ٹن امداد بھی پہنچائی ہے اور روزانہ 220,000 لیٹر پینے کا صاف پانی بھی مہیا کر رہے ہیں۔

کرسٹینا پاول نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ آگے بڑھے اور لوگوں کو محفوظ اور باوقار زندگی گزارنے میں مدد فراہم کرے جو کہ ان کا حق ہے۔ حالات میں مزید بگاڑ کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر وسائل کی فوری فراہمی اور تمام لوگوں تک پائیدار رسائی کی ضرورت ہے۔