Live Updates

’کیا عمران کے پاس کوئی الہ دین کا چراغ ہے؟‘ رہائی کے مطالبے پر ایمل ولی خان کا تبصرہ

پاک بھارت کشیدگی کے بہت ڈرامے ہم دیکھ چکے ہیں، یہ نیا ڈرامہ ہے یہاں گانا ریلیز ہوجائے گا اور وہاں فلم ہوگی، یہ لڑنے والے نہیں؛ مرکزی صدر عوامی نیشنل پارٹی کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 اپریل 2025 15:45

’کیا عمران کے پاس کوئی الہ دین کا چراغ ہے؟‘ رہائی کے مطالبے پر ایمل ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اپریل 2025ء ) مرکزی صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ کیا عمران کے پاس کوئی الہ دین کا چراغ ہے کہ حالیہ کشیدگی کے خاتمے کیلئے اس کو پے رول پر رہا کرانے کا مطالبہ ہورہا ہے؟ اگر ایسا ہی ماحول بنانا ہے تو جیلوں میں بند تمام مجرموں اور ملزموں کو بھی باہر نکال دو، پارلیمان کی آواز جنگیں نہیں جیتتی، جنگ انہوں نے جیتنی ہے جن کو لاکھوں کی تعداد میں بھرتی کیا ہے، ہم اظہار یکجہتی ہی کرسکتے ہیں، جنگ کرنا لڑائی والوں کا کام ہے اگر وہ اپنا کام نہیں کرتے تو بندوقیں بھی ہمیں ہی دیں، بہتر ہوگا کہ دفاعی ادارے باقی سب کام چھوڑ کر اپنے کام پر توجہ دیں۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم صرف ہمت دے سکتے اور دعا کرسکتے ہیں، جنگ جیتنا ان کا کام ہے جن کا کام لڑنا ہے، قوم ان کے ساتھ ہے لیکن لڑنا قوم کا کام نہیں، دونوں ممالک اتنی طاقت رکھتے ہیں کہ ایک دوسرے کو تباہ و برباد کردیں، سکیورٹی ناکامی کو تسلیم کرنے کی بجائے الزامات لگانا کسی طور درست نہیں، یہ ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر دوستی اور بھائی چارے سے آگے بڑھنے کا وقت ہے، جنگ مسئلوں کا حل نہیں، ایک کا گانا آجائے گا دوسرے کی فلم اور جنگ ہوگیا، اب امن کی بات ہونی چاہیئے۔

(جاری ہے)

ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ اگر ایم پی ایز کو ایک ایک ارب روپے دے کر یہ لوگ قوم کا حق بیچ دیں گے تو ان کو قوم کا سامنا کرنا پڑے گا، ہماری آگاہی مہم جاری ہے اس کے بعد احتجاجوں کا سلسلہ شروع ہوگا، ہم نے تحریک کا اعلان کیا ہے اگر یہ سدھرے نہیں تو بل کے ساتھ صوبائی اسمبلی بھی جائے گی اس کے بعد ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے، جس طرح پاکستان کو پانی بند کرنے سے تکلیف ہے ہمیں اپنے مائنز اینڈ منرلز کی تکلیف ہے، پختونخواہ پچھلے 12 سال سے ترقی سے محروم ہے، ان کی ترقی محض فیس بک اور ٹوئٹر تک محدود ہے، آپ نے تین اضلاع کی بات کی، یہ پختونخواہ ہی کے اضلاع ہیں، اللہ کرے یہ اضلاع ہی ترقی کرلیں، اگر یہ بل پاس کرانے کیلئے ہے تو یہ فنڈز بھی چلے جائیں گے لیکن یہ نہيں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پر مائنز اینڈ منرلز بل سمیت پختونخوا کے مسائل کا بلیک آؤٹ ہے، مائنز اینڈ منرلز بل پوری قوم کا مسئلہ ہے، سیاسی جماعتوں سمیت سب کو کھل کر سامنے آنا پڑے گا، یہ دوغلاپن نہیں چلے گا کہ کچھ لوگ آل پارٹیز کانفرنس میں آکر اس بل کی مخالفت کریں اور واپس جاکر اس کو پاس کرانے کی بات کریں، ہماری جدوجہد اس بل تک محدود نہیں، اٹھارہویں آئینی ترمیم پر ہر صورت عملدرآمد کرانا ہوگا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات