9 مئی کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ جائیں گے

ابھی کسی کی نااہلی یا الیکشن نہیں ہوگا بلکہ یہ ایک طویل قانونی جنگ ہے، امید ہےکہ ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا، ارکان اسمبلی کا سزاؤں پر نااہل ہونا دور کی بات ہے۔ رہنماء پی ٹی آئی سینیٹر بیرسٹر علی ظفر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 22 جولائی 2025 22:52

9 مئی کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ اور سپریم ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 جولائی 2025ء ) رہنماء پی ٹی آئی سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ جائیں گے ، ابھی کسی کی نااہلی یا الیکشن نہیں ہوگا بلکہ یہ ایک طویل قانونی جنگ ہے، امید ہے کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا، ارکان اسمبلی کا سزاؤں پر نااہل ہونا دور کی بات ہے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک سیاستدان ہوں اور سیاستدان کے طور پر قانون کی حکمرانی میرا فرض ہے، قانون دان بھی ہوں اور قانون کا محافظ ہوں اور انصاف میرے لئے اہم ہے، اگر کسی نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے چاہے وہ 9 مئی کا کیس ہو، یا بلوچستان میں جو قتل ہوئے، جہاں بھی قانون کی خلاف ورزی ہوگی ملوث لوگوں کو سزا ملنی چاہیئے، لیکن اس کے ساتھ انصاف کا ترازو ہونا چاہیئے، اگرکوئی ملوث ہے تو اس کوسزا ہونی چاہیئے، اور جو نہیں ملوث اس کو سزا نہیں ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

9مئی کیس میں آج کی سزائیں دراصل سزاؤں کا ایک ریلہ ہے، ان سزاؤں کا مقصد 5اگست کی تحریک کو ختم کرنا اور کارکنوں میں خوف پید اکرنا ہے۔9مئی کیس میں شہادتوں کے مطابق یہ سزائیں سیاسی دکھائی دیتی ہیں،مقصد اپوزیشن لیڈر اور ہمارے ارکان اسمبلی کو ٹارگٹ کرنا ہے اور اسمبلیوں کو خالی کرنا ہے۔ ابھی انسداد دہشتگردی عدالت نے فیصلہ دیا ہے، فیصلے کے خلاف پوری تیاری سے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ جائیں گے، یہ ایک طویل قانونی جنگ ہے۔

ہمیں ان عدالتوں سے انصاف ملے گا، اسمبلیوں میں ارکان کی سزاؤں پر نااہل ہونا ابھی دور کی بات ہے، پہلے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں جائیں پھر نااہلیوں اور دوباری الیکشن کی بات ہوگی۔ دوسری جانب وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی ایک حقیقت ہے اگر پراسیکیوشن نہیں ہوگی تو ریاست مذاق بن جائے گی، کیا یہ بیانیہ نہیں بناتھا کہ خان ہے تو پاکستان ہے،خان کی گرفتار ی ہماری ریڈ لائن ہے،یہ بیانیہ بنانے کیلئے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی کارکن ہونے کے ناطے میں خوشی کا اظہار نہیں کرسکتا کہ کسی کارکن کو دو یا 10سال سزائیں ہوں، ہم خود ان راہوں سے گزرے ہیں، مجھے معلوم ہے کہ ان لمحات کے انسان کی زندگی پر کیا اثرات ہوتے ہیں۔ 9مئی ایک حقیقت ہے کوئی ڈرامہ نہیں ہے، کہ ایک سیاسی جماعت نے ملک کے دفاعی ادارے پر حملہ کیا۔