ایسے اقدامات دشمن کیلئے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرسکتے ہیں

سوشل میڈیا پر فوج کی نقل و حرکت سے متعلق ویڈیوز شئیر کرنے والوں کیلئے انتباہ جاری

Sajid Ali ساجد علی بدھ 30 اپریل 2025 11:00

ایسے اقدامات دشمن کیلئے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرسکتے ہیں
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل 2025ء ) نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (نیشنل سرٹ) نے ایک ہنگامی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے میڈیا اداروں، صحافیوں، ڈیجیٹل کانٹینٹ کری ایٹرز اور عوام کو فوجی سرگرمیوں سے متعلق کسی بھی قسم کے مواد کو شائع یا شیئر کرنے میں حد درجہ احتیاط برتنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈوائزری میں ڈیپ فیک کی شناخت کے لیے خصوصی ٹولز استعمال کرنے، خبر شائع کرنے سے قبل کئی مراحل پر ایڈیٹوریل جائزے لینے اور صحافتی اخلاقیات کی مکمل پاسداری پر بھی زور دیا گیا ہے، نیشنل سرٹ نے عوامی آگاہی مہم، ورکشاپس اور احتیاطی مواد کی تقسیم کی بھی سفارش کی ہے تاکہ ڈیجیٹل دنیا میں ذمہ دارانہ طرز عمل کو فروغ دیا جا سکے۔

نیشنل سرٹ نے کہا ہے کہ یہ عمل قومی سلامتی کے لیے شدید خطرات پیدا کرسکتا ہے، آپریشنل افادیت کو متاثر کرسکتا ہے اور دشمن عناصر کے لیے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کر سکتا ہے، حساس معلومات کے بے قابو پھیلاؤ سے ناصرف عسکری منصوبہ بندی متاثر ہو سکتی ہے بلکہ دشمن کو جغرافیائی انٹیلی جنس اور حقیقی وقت میں فوجی اہداف کی نگرانی کا موقع بھی مل سکتا ہے، اس کے علاوہ گمراہ کن معلومات، جھوٹی خبریں اور مصنوعی میڈیا جیسے ڈیپ فیک ویڈیوز کے بڑھتے ہوئے خطرات بھی عوامی اعتماد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اب یہ صرف صحافیوں کا مسئلہ نہیں رہا بلکہ سوشل میڈیا پر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد اور عام صارفین بھی نادانستہ طور پر ان خطرات کا حصہ بن سکتے ہیں، اس لیے فوجی سرگرمیوں سے متعلق کوئی بھی ویڈیو یا تصویر بنانے اور شیئر کرنے سے گریز کیا جائے، حساس علاقوں سے لائیو اپڈیٹس نہ دی جائیں، کسی بھی آڈیو ویژوئل مواد کو شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کی جائے، کسی بھی قسم کی غیر مجاز عسکری معلومات کی اشاعت یا ترسیل ملکی سلامتی کے قوانین کے تحت قابلِ سزا جرم ہے، میڈیا ادارے اپنے تمام عملے بشمول فری لانسرز کو خاص طور پر جنگی حالات میں رپورٹنگ کے دوران ان قانونی حدود کے بارے میں تربیت دیں، قومی سلامتی کا تحفظ ہر شہری اور ادارے کی ذمہ داری ہے اور موجودہ حالات میں معمولی سی غفلت بھی بڑے نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔