جنوبی وزیرستان، ایف سی چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ،2 بچے جاں بحق ایک زخمی

جاں بحق بچوں کی لاشیں اور زخمی بچے کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں زخمی کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 30 اپریل 2025 11:29

جنوبی وزیرستان، ایف سی چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ،2 بچے جاں بحق ایک زخمی
جنوبی وزیرستان(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل 2025)جنوبی وزیرستان میںایف سی چیک پوسٹ کے قریب دھماکے میں2بچے جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا،جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم ورسک میں آئی ای ڈی دھماکا ہوا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق بچوں کی لاشیں اور زخمی بچے کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں زخمی کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر دھماکے کی نوعیت اور محرکات جاننے کیلئے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔سیکیورٹی ادارے واقعے سے متعلق مختلف پہلووں کا جائزہ لے رہے ہیں۔نامعلوم دہشت گردووں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیاگیاہے ۔یاد رہے کہ دو روز قبل بھی جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں مقامی امن کمیٹی کے دفتر میں زور دار بم دھماکہ ہواتھاجس میں7افراد جاں بحق 16زخمی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دھماکہ مقامی امن کمیٹی کے رکن کے دفتر میں ہوا ہے، دھماکے سے دفتر کا ایک حصہ منہدم ہوگیاتھا۔ ملبے سے لوگوں کو نکال لیاگیا، جاں بحق افراد کی لاشیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے بعد مجموعی طور پر سولہ افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جن میں سے سات جانبر نہ ہو سکے اور دم توڑگئے۔

ہسپتال انتظامیہ کاکہنا تھا کہ نو زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی تھی۔پولیس کا کہنا تھا کہ اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں اور مقامی لوگ فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں تھیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملبہ ہٹانے کا کام جاری تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ امن کمیٹی کے دفتر کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔

پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔حکام کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں اور دھماکے کے ذمہ داروں کا سراغ لگانے کے لیے مختلف پہلووں سے تحقیقات کی جا رہی تھیں۔