Live Updates

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ،پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل میں خلاف ضابطہ تین سو بتیس افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف

بدھ 30 اپریل 2025 18:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل میں خلاف ضابطہ تین سو بتیس افسران کی تعیناتیاں کا انکشا ف ہوا ہے ،سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی نے خلاف ضابطہ بھرتیوں کا اعتراف کرلیاجس پر اراکین نے معاملہ نیب کو بھیجنے پر زور دیا جبکہ پی اے سی نے چھ مئی کو چیئرمین پی اے آر سی کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لسٹ میں چیئرمین اور سیکرٹری کے رشتہ داروں کے نام موجود ہیں ،تمام افسران کے رشتہ دار بھی اس لسٹ میں موجود ہیں ۔

بدھ کو ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کا پیراز پر بار بار وقت مانگنے کا معاملہ زیر بحث آیا رکن اسمبلی شازیہ مری نے سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ کچھ تیاری تو کرکے آئیں تاکہ پتہ چلے کہ آپ پی اے سی کو سنجیدہ لے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران چیئرمین پی اے سی نے سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت کی کہ آپ سارے معاملات محکمانہ کمیٹی میں حل کرکے آئیں ۔

انہوںنے کہاکہ آپ نے ہمیں جوابات دینے تھے اگر جوابات نہیں ہیں تو آپ کیوں آئے ۔انہںنے کہاکہ ہم پہلے بھی آپ کو وقت دے چکے ہیں ،آپ کو پتہ ہے اس میٹنگ پہ کتنے اخراجات ہیں ،ہمارا وقت آپ نے ضائع کیا اس کا ذمہ دار کون ہی ۔ عامر ڈوگر نے کہاکہ فوڈ سیکیورٹی کرپشن کا گڑھ ہے ،پی اے آر سی کے چیئرمین نے غیر قانونی بھرتیاں کیں ،اس وزارت میں کرپشن ہی کرپشن ہے ۔

اجلاس کے دور ان سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو تیاری کیلئے ایک مہینے کا وقت دے دیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل میں خلاف ضابطہ تین سو بتیس افسران کی تعیناتیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ آڈٹ حکام کے مطابق پی اے آر سی نے ایک سو چونسٹھ کی بجائے تین سے بتیس افسران کی بھرتیاں کیں ،تعیناتیوں کے وقت صوبائی اور علاقائی کوٹہ کی خلاف ورزی کی گئی ۔

ممبران پی اے سی نے کہاکہ چیئرمین پی اے آر سی اپنے آپ کو بچانے کیلئے چھٹی پر گئے ہیں،پی اے آر سی حکام نے بتایاکہ اشتہار کے بعد ہمیں ڈیمانڈ آگئی جس کی وجہ سے آسامیوں کی تعداد بڑھائی گئی ۔چیئرمین نے کہاکہ ایسی بات نہ کریں جس کا آپ دفاع نہ کرسکیں ،صرف تین اضلاع سے بھرتیاں کی گئیں۔ پی اے سی ممبران نے معاملہ نیب کو بھیجنے پر زور دیا ۔

پی اے سی نے چیئرمین پی اے آر سی کی چھٹی کی درخواست طلب کرلی۔ چیئرمین پی اے سی نے کہاکہ مجھے پتہ ہے کہ بچے کس کے رشتہ دار بھرتی کیے گئے ہیں ،اس لسٹ میں چیئرمین اور سیکرٹری کے رشتہ داروں کے نام موجود ہیں ،تمام افسران کے رشتہ دار بھی اس لسٹ میں موجود ہیں ۔سیکٹری فوڈ سیکیورٹی نے خلاف ضابطہ بھرتیوں کا اعتراف کرلیا،پی اے سی نے چھ مئی کو چیئرمین پی اے آر سی کو طلب کرلیا۔

اجلاس کے دور ان پی اے آر سی میں 332 غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ۔ آڈٹ حکام کے مطابق پی اے آر سی نے 164 آسامیاں مشتہر کیں، 332 افراد کو بھرتی کیا۔ پی اے آر سی کے قائم مقام چیئرمین پی اے سی میں پیش ہوئے پی اے سی نے استفسار کیاکہ مستقل چیئرمین کہاں ہیں ۔ قائمقام چیئر مین نے کہاکہ چیئرمین پی اے آر سی غلام محمد علی تین ماہ کی چھٹی پر ہیں۔

عامر ڈوگر نے کہاکہ چیئرمین پی اے آر سی غلام محمد علی کو فیس سیونگ کیلئے سائیڈ پر کر دیا گیا ہے۔ عامر ڈوگر نے کہاکہ چیئرمین پی اے ار سی کے حوالے سے ہائی کورٹ کی آبزرویشن بھی اہم ہے۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ بھرتیوں میں صوبائی کوٹہ پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔ چیئر مین پی اے سی نے کہاکہ صرف 3 اضلاع سے 332 افراد کو بھرتی کیا گیا۔ آڈٹ حکام نے کہاکہ بھرتی کیے گئے افراد کے ڈومیسائل بھی فراہم نہیں کیے گئے۔

قائم مقام چیئرمین پی اے آر سی نے کہاکہ 332 میں سے 206 سائنسدان ہیں جنہیں میرٹ پر بھرتی کیا گیا۔ پی اے سی نے چیئرمین پی اے آر سی غلام محمد علی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا کیس نیب کو بھجوانے پر غور کیا گیا ۔پی اے سی نے چیئرمین پی اے آر سی غلام محمد علی کو 6 مئی کو طلب کر لیا۔ چیئر مین پی اے سی نے کہا کہ اگر چیئرمین پی اے آر سی اس اقدام کا دفاع نہ کر پائے تو معاملہ نیب کو بھجوا دیں گے۔

جنید اکبر نے کہاکہ مجھے معلوم ہے کہ بھرتی ہونے والے کس کس کے رشتہ دار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس فہرست میں وفاقی وزیر اور چیئرمین پی اے ار سی کے دشتہ داروں کے نام بھی ہیں۔شازیہ مری نے کہاکہ یہ حال ہے تو مستحق نوجوان کہاں جائیں گے۔ حسین طارق نے کہاکہ پی اے آر سی میں اسوقت بھی 250 افراد بھرتی کیے جا رہے ہیں،ان بھرتیوں کی بھی تفصیلات چیک کرنے چاہئیں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات